واقعات
خوشی کیا ہے
خوشی کیا ہے
“خوشی کیا ہے” خوشی زندگی کا ایک بہت بڑا حصہ ہے۔ یہ ایک احساس ہے جو دل کو خوشی اور راحت سے بھر دیتا ہے۔ خوشی وہ نور ہے جو اندھیرے دل کو روشن کرتا ہے۔ یہ وہ آب و ہوا ہے جو سانسوں کو تازگی دیتا ہے۔ خوشی ہر افراد کے لئے مختلف ہوتی ہے۔ کسی کے لئے خوشی میں اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا ہوتی ہے جبکہ کسی کے لئے خوشی کا باعث نئی چیزوں کا تجربہ کرنا ہوتا ہے۔
خوشی وہ انجمن ہے جو اکٹھے ہوکر ہر غم و رنج کو بھول جاتی ہے۔ یہ آزادی کا احساس ہے جو روح کو بے قید و بند کرتا ہے۔ خوشی وہ دعوت ہے جو ہمیں مثبت سوچنے پر مجبور کرتی ہے اور زندگی کو ایک خوبصورت رنگ دیتی ہے۔ ایک راحت خوشی ہے ۔ جو ہمیں تجربات کو ماننے اور ہر روز نئے مقابلوں سے گزرنے کے لئے متحرک رکھتی ہے۔ زندگی کی قیمتی تحفہ خوشی ہے۔ جو ہمیں اپنی حقیقیت کا احساس دلاتی ہے اور ہمیں یہ بتاتی ہے کہ خوش رہنا ایک منفرد ہنر ہے۔
تنبیہ
تنبیہ: یہ بلاگ پوسٹ میں دی گئی معلومات محض ماہرین کی تفصیلات اور مصنفین کی تحقیق پر مبنی نہیں ہے۔ ہم نے صرف جاننے کی کوشش کی ہے اور تلاش کی ہے کہ لوگ حقیقتاً خوشی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں: “خوشی کیا ہے؟” لہٰذا یہ صرف وہ ہے جو ہم نے سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے مشاہدہ کیا ہے۔ مندرجہ بلاگ پوسٹ میں اظہار کی گئی کسی بھی رائے، مشورہ یا فرض نہیں کیا جاتا ہے۔ براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ ہر فرد کی خوشی کی تفصیلات اور تشریحات الگ ہو سکتی ہیں۔ پڑھنے والے خوانندگان کو اپنی شخصی تفصیلات پر غور کرنے کی توصیہ کی جاتی ہے۔
بلاگ پوسٹ میں اظہار کی گئی معلومات کو خود بھیاں بھی ثابت کرنے کے لئے ، ماہرین سے مشاورت کرنے سے پہلے یا کسی دوسرے منبع کی تصدیق کرنے کا خیال رکھیں۔ یہ بلاگ پوسٹ صرف معلوماتی اور تفریحی مقاصد کے لئے ہے اور کسی بھی قانونی یا پروفیشنل نصیحت کی جگہ نہیں لیتی ہے۔ ہم صحت یا عافیت کی خدمات فراہم نہیں کر رہے ہیں۔ کسی بھی صحتی تجویز یا طبی معلومات کے لئے ماہر طبی حکمت سے رابطہ کریں۔ تاکید کی جاتی ہے کہ خودائندری اور احتیاط کے لئے اپنے نزدیکی ماہر مشاورتی سے رجوع کریں۔
یہاں مختلف آرائیں دوستوں نے بانٹیں ہیں اور ہر رائے بہت خاص ہے۔ حاصل مطلب ہمارے پاس خوشیوں کے خزانے ہیں بس زرا سی بات کھوجنے کی آجاتی ہے۔
خوشی کیا ہے
اللہ پہ بھروسہ انسان کو خوش رکھتا ہے، گر اس معاملے میں ہمارا ایمان کمزور ہے تو کبھی خوش نہیں رہ سکتے
حقیقی خوشی یہ ہے کہ تم اپنے ساتھ مُخلص ہو جاؤ
اچھا کھانا اور اچھا موڈ ہی حقیقی خوشی ہے۔
اپنی خواہشات کو کنٹرول کرنا۔
حقیقی خوشی اللّٰہ پاک کے ذکر سے نصیب ھوتی ھے۔
دوسروں کی مدد کرنے میں حقیقی خوشی ملتی ہے۔
مستحق لوگوں کو خوشیاں دیں۔
حال میں جینا اور اسی میں خوش رہنا اس کو انجوائے کرنا۔
اچھی صحت، پُرسکون ذہن اور عزت کی زندگی حقیقی خوشی ہے۔
پوری زندگی دین پر عمل کرنے میں حقیقی خوشی ہے۔
حقیقی خوشی کا دارومدار اپ کے باطن پر ہے۔
قلب كا سكون ہونا حقیقی خوشی ہے ۔
حقیقی خوشی اللہ کی رضا میں
انڈیا پاکستان کا فائنل ہو اور پا کستان جیت جائے۔ حقیقی خوشی
5 وقت کی نماز اور دوسروں کی مدد کرنا
بس اللہ کی رضا میں رازی ہو کر
شکر اور ذکر میں
اطمینان قلب پر
نیت پر ہے
سرف یا سرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ یا اس کے پیارے محبوب محمد مصطفیٰ صلى الله عليه وسلم کے فرمانبرداری پر عمل پیرا ہو کر۔
سرکار خوشی یہ ہے کے
دوسروں کی مدد کرنے میں
اللہ کی یاد میں
ہماری تقلیق کا مقصود خوشنود ای رب طالہ ہے اگر و مل جائے تو حقیقی خوشی
دل کا مطمئن ہونا حقیقی خوشی ہے
سیدھی سادی زندگی گزارنے میں حقیقی خوشی ہے۔
صبر اور شکر
اچھے اخلاق
روح کا سکون
قناعت
جو بھی موجود ہے ہم اس پر خوش۔
شکر سے
اللہ پاک کی خوشنودی حاصل کرنے میں۔
قناعت اختیار کرنے میں۔
اندر سے خوش ہونے سے۔
پیار میں
اطمینان
اللہ کو راضی کرنا یا اللہ کے احسان کے مطابق زندگی گزارنے سے حقیقی خوشی کثیر ہے
صرف ذہنی سکون میں
اندرونی امن
نا کچھ کھونے کا ڈر ہو نا کچھ پانے کی حسرت۔
اطمینان
بے نیازی میں۔
لوگون سی الگ ہو جاو
دین پر عمل کرنا اور اپنا دل کو محفوظ کرنا
اپنی تقدیر پر راضی ہونا حقیقی خوشی دیتا ہے
زندگی ایک امتحان ہے اور امتحانی حال میں، میں نے کسی کو خوش نہیں دیکھا اس دنیا کے اندر خوشی محض تھکن اتارنے تک کا وقفہ ہے
پیسہ
فطرت سے محبت کی طرف سے اندرونی اطمینان۔
اللہ کی رضا میں راضی ہونا۔ یعنی ہر حال میں خوش رہنا اصل خوشی ہے۔ اللہ کا شکر ادا کرنا بھی خوشی دیتا ہے۔
اللہ کا ذکر میں
دوستوں پر
خود غرضی
رشتے نبھانے میں
یورپی یونین
اچھے اخلاق اور صحیح نیات
اپنی زمہ داری کو پورا کرنے پر جو احساس ملتاہے، ہمارے خوشی کو متعین کرتا ہے. اب زمہ داری کا
مطلب کیاہے، اس پر آگے بات ہوسکتی ہے۔
یہ دنیا کوئی آئیڈیل ہاوس نہیں ہے۔ حقیقی خوشی یہاں ملنا شاید نہیں ملے گا۔
سچ تو یہ ہے کہ ساری خوشیاں ہی مجازی ہیں، ہم جن انجانے وسوسوں اور خوف کے معاشرے مین رہ رہے ہیں ہمین علم ہی نہیں حقیقی خوشی کیا ہوتی ہے؟ لہٰذا اسکے دارو مدار کا تعین بھی نہیں کرسکتے۔
حقیقی خوشی میسر ہی نہیں ہوئی۔
امام علی علیہ السلام کا ایک قول ہے “خوش نصیب وہ نہیں جو چاہو اسکو مل جائو خوش نصیب وہ ہے کے جو اس کو مل جائو اس پہ شکر کر لے”
حقیقی خوشی خدا کی رضا میں راضی رہنے میں ہے۔
موجودہ موڈ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
جب محبت کا صلا محبت سے ملے تب حقیقی خوشی ملتی ہے۔
مخلصی پر
خوشی اندر سے آتی ہے اور ہر ایک کے لیے مختلف ہوتی ہے۔ یہ اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا، کسی مقصد کو حاصل کرنا، سخاوت کرنا، یا کچھ ایسا کرنا ہو سکتا ہے جس سے آپ لطف اندوز ہوں۔
اپنی ماں باپ کے کہنے کے مطابق چلیں۔
اگر انسان کی ذہنی آرام ہو تو ہر چیز میں سکون ہی سکون ہوتا ہے۔
ذکر اللہ
کسی غریب کی بلا مقصود مدد کرنا۔
قبولیت
حقیقی خوشی نام کی کوئی شئے ہے ہی نہیں۔
آج کا دور کا انسان لکھتا کچھ ہے، کرتا کچھ۔
مجھے حقیقی خوشی ہوئی ہے کیونکہ آئی ایم ایف سے بھیک کی قسط مل گئی ہے۔
جو ہے اس پہ مطمئین رہنا سیکھ لیں.
اللہ سے اور بندوں سے شکوے کرنا ختم کریں۔
ماضی کے غم اور مستقبل کی فکر سے نکل کر زمان حال میں جینا شروع کریں۔
چرس کی کوالٹی اور مقدار پر
خوشی کو تعلق دوسروں کے ساتھ ہے. خود غرضی کو خوشی کا نام نہیں دیا جا سکتا. دوسروں کے لیے جینا ہی اصل جینا ہے
اصل میں انسان کبھی بھی حقیقی طور پر خوش نہی رہ سکتا اس کی وجہ یہ کہ انسان کی فطرت ایک ہی چیز پر انحصار نہیں کرتی۔ اگر تھوڑی دیر کے لئے وہ خوش ہو بھی لے لیکن پھر وہ کسی نئی چیز نئے ٹاسک نئے گول کی طرف لگ جاتا ہے. کیونکہ جنت میں بھی جس چیز کو ایک مرتبہ وہ چکھ لے گا وہ پھر نئے ٹیسٹ کے ساتھ اس کے سامنے آئے گی اس لیے انسان کی فطرت میں یہ چیز رکھ دی گئی ہے۔
اس لیے میری نظر میں تو انسان کو مسلسل کچھ نہ کچھ کرتے رہنا چاہیے۔ کچھ نہ کچھ اچیومنٹس تاکہ وہ بور نہ ہو اور باقی نماز روزہ، ذکر الہیٰ یہ سب تو ہمارا فرض ہے۔ ان سے کوتاہی کسی صورت بھی نہ ہو. تو انسان خوش رہ سکتا ہے۔
حقیقی خوشی کے لئے ضروری ہے کے کسی کی خوشی آپکی وجہ سے خراب نہ ہو اپکی کوئی خواہش آپکی ضد نہ بنے۔ پیسے سے محبّت نہ کرو جو آپکے پاس ہے اس پہ خوش رہو۔
اس کا ہر کسی کے لیے الگ معیار ہے، کسی کے لیے محبت، کسی کے لیے پیسہ، کسی کے لیے ڈگری۔
سکون اور خوشی کا نسخہ
اپنی محدود آمدنی میں خوش رہیئے۔
کسی سے اپنا موازنہ مت کیجئے۔
کم خریدیئے
سستا پہن لیجئے
سادہ کھانا کھالیجیئے
بس حلال وحرام
کی تمیز رکھیئے۔
You must be logged in to post a comment Login