اشعار

شاعری سالگرہ دن کی – ہماری سالگرہ ٹھیک اب کے ماہ میں ہے

Published

on

شاعری سالگرہ دن کی – سالگرہ پر اردو اشعار انسان کے اپنے یوم پیدائش سے زیادہ اہم اور خوبصورت دن اس کے لئے اور کون سا ہو سکتا ہے ۔ یہ دن باربار آتا ہے اور انسان کو خوشی اور دکھ سے ملے جلے جذبات سے بھردیتا ہے ۔ ہر سال لوٹ کر آنے والی سالگرہ زندگی کے گزرنے اور موت سے قریب ہونے کے احساس کو بھی شدید کرتی ہے اور زندگی کے نئے پڑاؤ کی طرف بڑھنے کی خوشی کو بھی ہلکے سے لمس سے سبھال لیتی ہے ۔ سالگرہ سے وابستہ اور بھی کئی ایسے گوشے ہیں جنہیں شاید آپ نہ جانتے ہوں اور کچھ ہم سے زیادہ بھی جانتے ہونگے ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھئے اور لطف اندوز ہوجائیں. میں امید کرتا ہوں آپکو یہ ہماری کاوش پسند آئیگی. سالگرہ کے لمحے ہم اپنے جذبات کا اظہار باز اوقات شاعری سے کرتے ہیں

اور انسان الگ الگ کیفیات سے گزرتا رہتا ہے اور ان کے خیالات کو اپنے احساسات اور خیالات کے ذریعے شاعری میں ڈھالتا رہتا ہے

اور زندگی کے کئی ایسے پہلو ہیں جن کو اظہار کرنے کے لیے ہمیں اچھے الفاظ کا چناؤ کرنا پڑتا ہے

Advertisement

اور ان الفاظ کی اشد ضرورت پڑتی ہے جب ہمارے لئے سامنے کوئی موقع بھی ہے دستور بھی ہو

آئے دن ہمارے کسی دوست مہربان رشتہ دار یا جان پہچان والے کی سالگرہ کا دن آتا رہتا ہے تو ہم چاہتے ہیں کہ انہیں اچھے سے پیش کریں

اور ان کی خوشیوں میں شریک ہو کر ہم اپنی خوشی کا اظہار کریں اور اپنی خوشی سے ان کی زندگی میں کچھ نہ کچھ حصہ ڈالیں

Advertisement
شاعری سالگرہ دن کی

شاعری سالگرہ دن کی

تم سلامت رہو ہزار برس
ہر برس کے ہوں دن پچاس ہزار

ماں کی دعا نہ باپ کی شفقت کا سایا ہے
آج اپنے ساتھ اپنا جنم دن منایا ہے

کچھ خوشیاں کچھ آنسو دے کر ٹال گی
جیون کا اک اور سنہرا سال گیا

حسین چہرے کی تابندگی مبارک ہو
تجھے یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو

Advertisement

میں تکیے پر ستارے بو رہا ہوں
جنم دن ہے اکیلا رو رہا ہوں

یہ تو اک رسم جہاں ہے جو ادا ہوتی ہے
ورنہ سورج کی کہاں سالگرہ ہوتی ہے

یہی وہ دن تھے جب اک دوسرے کو پایا تھا
ہماری سالگرہ ٹھیک اب کے ماہ میں ہے

Advertisement

یہ بے خودی یہ لبوں کی ہنسی مبارک ہو
تمہیں یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو

تم سلامت رہو قیامت تک
اور قیامت کبھی نہ آئے شادؔ

ہمارا زندہ رہنا اور مرنا ایک جیسا ہے
ہم اپنے یوم پیدائش کو بھی برسی سمجھتے ہیں

Advertisement

ایک برس اور بیت گیا
کب تک خاک اڑانی ہے

سالگرہ پر کتنی نیک تمنائیں موصول ہوئیں
لیکن ان میں ایک مبارک باد ابھی تک باقی ہے

خدا کرے نہ ڈھلے دھوپ تیرے چہرہ کی
تمام عمر تری زندگی کی شام نہ ہو

Advertisement

ہماری زندگی پر موت بھی حیران ہے غائرؔ
نہ جانے کس نے یہ تاریخ پیدائش نکالی ہے

زندگی بھر یہ آسماں تجھ کو
کسی آفت میں مبتلا نہ کرے

خدا کرے کہ یہ دن بار بار آتا رہے
اور اپنے ساتھ خوشی کا خزانہ لاتا رہے

Advertisement

خزاں کی رت ہے جنم دن ہے اور دھواں اور پھول
ہوا بکھیر گئی موم بتیاں اور پھول

گھرا ہوا ہوں جنم دن سے اس تعاقب میں
زمین آگے ہے اور آسماں مرے پیچھے

جائے گی گلشن تلک اس گل کی آمد کی خبر
آئے گی بلبل مرے گھر میں مبارک باد کو

Advertisement

ضروری گزارش: تازہ تازہ سالگرہ مبارک کی پوسٹ کے ہمارے فیس بک پیج کولائک اور فالو کریں

مزید شاعرانہ پوسٹ کے لئے ہماری پوسٹ پڑھیے – سالگرہ پر اردو اشعار پرمسرت لمحوں کے تم سلامت رہو ہزار برس

Advertisement

You must be logged in to post a comment Login

Leave a Reply

Cancel reply

رجحانات

Exit mobile version