اشعار

جنم دن شاعری

جنم دن شاعری – آج کی پوسٹ جنم دن کی شاعری کے عنوان پر ہے. سالگرہ شاعری کے موضوع پر اگر آپ دوست کی سالگرہ مبارک پر شاعرانہ اظہار چاہتے ہیں تو یہ شاعری پڑھیں.

Published

on

جنم دن شاعری – آج کی پوسٹ جنم دن کی شاعری

کے عنوان پر ہے. سالگرہ شاعری کے موضوع پر اگر آپ دوست کی سالگرہ پر شاعرانہ اظہار چاہتے ہیں تو یہ شاعری پڑھیں. علاوہ ازیں ہمارے فیس بک ، پنٹرست، ٹویٹر اور انسٹاگرام پیجز پر بھی تشریف لائیے

جنم دن شاعری

سورج روشنی لے کر آیا
چڑیوں نے گانا گایا
پھولوں نے ہنس ہنس کر بولا
مبارک ہو تمہاری سالگرہ کا دن آیا

جنم دن دعا

اُٹھا كے ہاتھ خدا سے بس مانگی ہے یہی دعا
نصیب ہوں خوشیاں تمہیں! تم خوش رہو سدا

تمہاری اِس ادا کا کیا جواب دوں
اپنے دوست کو کیا دعا دوں
کوئی اچھا سا پھول ہوتا تو مالی سے منگواتا
جو خود گلاب ہو اُسے کیا گلاب دوں

دعا ہے كے زندگی کی ہر کامیابی پے آپ کا نام ہو
آپ کے ہر قدم پر دُنیا بھر کا سلام ہو
ہمت سے مشکلوں کا سامنا کرنا
تاکہ وقت بھی آپ کا غلام ہو
سالگرہ مبارک

Advertisement

ہر سال ہی آتا ہے یہ اک خوشگوار دن
دعا ہے یہ ہم سب کی كے آتا رہے سدا

سالگرہ مبارک ہو دوست تم کو
اللہ دے لمبی زندگی تم کو
سدا ہنستی، مسکراتی اور کھلکھلاتی رہے
صرف خوشیاں ہی ملیں زندگی میں تم کو

جنم دن پر محبوب کی محبوبہ سے گزارش

جان آج میرا جنم دن ہے
چلو ساتھ مناتے ہیں

Advertisement
جنم دن پر محبوب کی محبوبہ سے گزارش

محبوبہ کے جنم دن پر

پھولوں جیسی تو ہو تم
پھولوں جیسی سالگرہ مبارک

محبوبہ کے جنم دن پر

محبوبہ کی طرف سے محبوب کو جنم دن مبارک

سب سے پیارا لگتا ہے مجھے یہ خاص دن
جسے گزارنا نہیں چاہتی میں آپ كے بن

شاعر کو جنم دن مبارک

شاعر کو شاعری مبارک ، چاند کو چاندنی مبارک
ہماری طرف سے آپ کو سالگرہ مبارک

جنم دن پیغام

جنم دن شاعری

پھولوں نے امرت کا جام بھیجا ہے
سورج نے گگن سے سلام بھیجا ہے
مبارک ہو سالگرہ کا دن تمہیں
تہہ دِل سے ہم نے یہ پیغام بھیجا ہے

اک اور اینٹ گر گئی دیوارِ حیات سے
نادان کہہ رہے ہیں جنم دن مبارک
حَسِین چہرے کی یہ تابندگی مبارک ہو
تجھے یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو

Advertisement

ایک برس اور بیت گیا
کب تک خاک اڑانی ہے

یہ بے خودی یہ لبوں کی ہنسی مبارک ہو
تمہیں یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو

سالگرہ مبارک پر مشہور مصنفین کی شاعرانہ

خزاں کی رت ہے
جنم دن ہے
اور دھواں اور پھول
ہوا بکھیر گئی موم بتیاں اور پھول
صابر ظفر

اگلے ہفتے تمہارا جنم دن ہے۔
تم یوں کرو، تھوڑی سی دیر کے لیے آجاؤ۔۔۔
پچھلے سالوں کی طرح اس سال بھی تمہاری دوست پمی ڈھیر سارے پھول لیے آئے گی۔
تمہارے پاپا نے تو کیک کا آرڈر بھی دے دیا ہے۔

ارم زہرا – احساسِ محرومی

آج محبت کا جنم دن ہے
آج ہم اداسی کی چھری سے
اپنے دل کو کاٹیں گے
آج ہم اپنی پلکوں پر
جلتی ہوئی موم بتی رکھ کے
ایک تار پر سے گزریں گے
ہمیں کوئی نہیں دیکھے گا
مگر ہم ہر بند کھڑکی کی طرف
دیکھیں گے
ہر دروازے کے سامنے پھول رکھیں گے
کسی نہ کسی بات پر
ہم روئیں گے اور اپنے رونے پر
ہم ہنسیں گے
آج محبت کا جنم دن ہے
آج ہم ہر درخت کے سامنے سے
گزرتے ہوئے
ٹوپی اتار کر اسے سلام کریں گے
ہر بادل کو دیکھ کے
ہاتھ ہلائیں گے
ہر ستارے کا شکریہ ادا کریں گے
ہمارے آنسوؤں نے
ہمارے ہتھیلیوں کو چھلنی کر دیا ہے
آج ہم اپنے دونوں ہاتھ
جیبوں میں ڈال کر چلیں گے
اور اگلے برس تک چلتے رہیں گے
ذیشان ساحل

اب کے میرے جنم دن پر
کس نے مجھ کو یاد کیا ہے؟
میں نے کاغذ کھول کے دیکھا
کچھ بھی نہ تھا
باقر مہدی

گھرا ہوا ہوں جنم دن سے اس تعاقب میں
زمین آگے ہے اور آسماں مرے پیچھے
محمد اظہار الحق

You must be logged in to post a comment Login

Leave a Reply

Cancel reply

رجحانات

Exit mobile version