اشعار

عید مبارک شاعری – عید پر 2 اور 4 سطر شاعری اور عید غزل عید نظمیں

Published

on

عید مبارک شاعری: ایک تو بندہ عاشق ہو اور دوسرا سونے پی سہاگہ شاعر بھی ہو تو کام گیا. خوشی کا موقعا ہو یا کوئی اور چیز وو اپنے خیال مرزا غالب کی طرح یوں بیان فرمائیں گے 

جہاں میں ہو غم شادی بہم ہمیں کیا کام
دیا ہے ہم کو خدا نے وہ دل کی شاد نہیں

خیر قصہ مختصر – ہم کو بھی دل میں سوجھا کے کیوں نہ ہم بھی اس عید پر کچھ شاعری آپ احباب کے گوش گذار کریں. لہذا حاضر ہے کچھ عید مبارک کی خوبصورت شاعری کے نمونے. امید کرتے ہیں آپ دوستوں کویہ عید شاعری پسند آئیگی. سالگرہ ڈاٹ پی کے ایک خالص سالگرہ مبارک کی نیک خششات پر مبنی پیغامات کا آن لائن اردو کا ایک بڑا جریدہ ہے، تاہم خوشی کے جو بھی تہوار ہوتے ہیں ان پر ہم ضرور طبع آزمائی کرتے ہیں تاکے آپ کو کچھ اچھا اور ڈھنگ کا پڑھنے لائق مواد پیش ہوسکے .

Advertisement

عیدالفطر کی بازگشت ہے اور عید سے متعلق ہم نے کچھ عید پیغام بھی پیش کر چکے ہیں جو آپ احباب نے پسند بھی فرماۓ ہیں. آپ نے انکو کھو دیا ہے تو آپ کی آسانی کے لئے ان مراسلوں کی لنک پیش کرتے ہیں. میرے سپاھی عید مبارک – سرحد پار شہزادوں کو عید مبارک , دوستوں کو عید مبارک پیغام جو سارا سال سوشل میڈیا پر سر کھاتے رہتے ہیں , عید الفطر مبارک پیغامات ان کے نام جو اسلام اور وطن کی خوشبو سے سرشارہیں , میری جان عید مبارک – عیدالفطر کا پیغام کسی خاص کے لئے, عید مبارک کے پیغامات – عید الفطر بہت بہت مبارک, عید الفطر ضرور پڑھیے اور خاندان بمع دوستوں کے ساتھ شیئر بھی کیجئے.

عید مبارک شاعری میں پڑھیے بہترین اردو میں عیدالفطر کے موضوع پر شاعری

ہمارے سوشل نیٹ ورک فیس بک، انسٹاگرام، ٹویٹر پنٹرسٹ پر ہمیں پسند فرما کر ہماری تازہ ترین اطلاعات سے با خبر رہ سکتے ہیں. اگر آپ ہمارے اس ویب سائٹ پر کچھ لکھنا چاہتے ہیں تو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے آپ کو خوش آمدید. رابطہ فرمائیں اس شاعرانہ عید کے انتخاب کے لئے ہم نے کچھ آن لائن ویب سائٹ سے بھی استفاذا لیا ہے ان احباب کا بہت بہت شکریہ. ان نمایاں فیس بک، ریختہ ، اردو ویب فورم، سیڈ پوئیٹری وغیرہ شامل ہیں.

عید شعر

شعر غزل کے اک حصے کو کہتے ہیں ۔ شعر کی سطر کو مصرہ کہا جاتا ہے، اشعار پہ مشتمل مجموعہ کو غزل کہتے ہیں ایک شعر میں دو مصرعے ہوتے ہیں۔ پہلے مصرعے کو مصرع اولیٰ اور دوسرے کو مصرع ثانی کہتے ہیں غزل میں موجود اشعار کے مختلف نام ہیں پہلے شعر کو مطلع کہا جاتا ہے جس کے دونوں مصروں میں قافیہ اور ردیف استمال ہوتا ہے غزل کے آخری شعر کو مقطع کہا جاتا ہے

Advertisement

مصحفی غلام ہمدانی

عید اب کے بھی گئی یوں ہی کسی نے نہ کہا
کہ ترے یار کو ہم تجھ سے ملا دیتے ہیں 

وعدوں ہی پہ ہر روز مری جان نہ ٹالو
ہے عید کا دن اب تو گلے ہم کو لگا لو 

Advertisement
وعدوں ہی پہ ہر روز مری جان نہ ٹالو ہے عید کا دن اب تو گلے ہم کو لگا لو

عید تو آ کے مرے جی کو جلاوے افسوس 
جس کے آنے کی خوشی ہو وہ نہ آوے افسوس 

ہے عید کا دن آج تو لگ جاؤ گلے سے
جاتے ہو کہاں جان مری آ کے مقابل
مصحفی غلام ہمدانی

عید کا دن ہے سو کمرے میں پڑا ہوں اسلمؔ 
اپنے دروازے کو باہر سے مقفل کر کے 
اسلم کولسری

اس مہرباں نظر کی عنایت کا شکریہ
تحفہ دیا ہے عید پہ ہم کو جدائی کا 

Advertisement
عید مبارک شاعری

عید پر خوبصورت شعری مجموعہ بمع تصاویر – عید مبارک شاعری

حاصل اس مہ لقا کی دید نہیں 
عید ہے اور ہم کو عید نہیں 
بیخود بدایونی

آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہے
راگ ہے مے ہے چمن ہے دل ربا ہے دید ہے 
آبرو شاہ مبارک

عید کے بعد وہ ملنے کے لیے آئے ہیں
عید کا چاند نظر آنے لگا عید کے بعد 

عید مبارک کی خوبصورت شاعری

مہک اٹھی ہے فضا پیرہن کی خوشبو سے
چمن دلوں کا کھلانے کو عید آئی ہے 
محمد اسد اللہ

شہر خالی ہے کسے عید مبارک کہیے
چل دیے چھوڑ کے مکہ بھی مدینہ والے
اختر عثمان

Advertisement

آئی عید و دل میں نہیں کچھ ہوائے عید
اے کاش میرے پاس تو آتا بجائے عید

غریب ماں اپنے بچوں کو پیار سے یوں مناتی ہے
پھر بنا لیں گے نئے کپڑے یہ عید تو ہر سال آتی ہے

عید تو ہر سال آتی ہے

مجھ کو تیری نہ تجھ کو میری خبر جائے گی
عید اب كے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی

عید آئی ہے مسرت کے پیامی بن کر
وہ مسرت جو تیری دید سے وابستہ ہے

Advertisement

ہم نہ مانیں گے عید آئی ہے
آپ آتے تو عید بھی آتی

عید کا دن گلے آج تو مل لے ظالم
رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے

دعا ھے آپ دیکھیں زندگی میں بے شمار عیدیں
خوشی سے رقص کرتی مسکراتی پر بہار عیدیں

Advertisement

شاید تم آ ؤ میں نے اِسی انتظار میں
اب کے برس کی عید بھی تنہا گزار دی

عید آئی تم نہ آئےکیامزا ہے عید کا
عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا

اِس عید پر پِھر ساتھ ہیں میرے
پَردیس تنہائی اور بس تیری یادیں

Advertisement

خود تو آیا نہیں اور عید چلی آئی ہے

خود تو آیا نہیں اور عید چلی آئی ہے
عید کے روز مجھے یوں نہ ستائے کوئی

اُدھر سے چاند تم دیکھو، ادھر سے چاند ہم دیکھیں
نگاہیں یوں ٹکرائیں کہ دو دلوں کی عید ہو جائے

غم ہی غم ہیں تری امید میں کیا رکھا ہے
عید آیا کرے اب عید میں کیا رکھا ہے

Advertisement

تجھ کو میری نہ مجھے تیری خبر جائے گی
عید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی

آج چاند رات ہے پر میں کل عید مناؤں کیسے
میرا چاند اب تک خفا ہے مجھ سے ، میں اسے مناؤں کیسے

کچھ تارے تیری پلکوں پہ بھی روشن ہوں گے
کچھ رلائے گا مجھے بھی تیرا غم عید كے دن

Advertisement

‏ﻓﯿﺼﻠﮧ ﺗﺮﮎ ﺗﻌﻠﻖ ﮐﺎ ﺑﺠﺎ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ
ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮭﮯ ﻋﯿﺪ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﮧ ﺳﮑﺘﮯ؟

تیرے کہنے پہ لگائی ہے مہندی میں نے

عید پر اب تو نہ آیا تو قیامت ھوگی

Advertisement

عید کا دن تو ہے مگر جعفرؔ
میں اکیلے تو ہنس نہیں سکتا
جعفر ساہنی

یہ وقت مبارک ہے ملو آکے گلے
پھر ہم سے ہنس کے کہو ذرا عید مبارک

ہے عید میکدے کو چلو دیکھتا ہے کون
شہد و شکر پہ ٹوٹ پڑے روزہ دار آج 
سید یوسف علی خاں ناظم

Advertisement

عید کا چاند جو دیکھا تو تمنا لپٹی
ان سے تقریب ملاقات کا رشتہ نکلا
رحمت قرنی

عید کو بھی وہ نہیں ملتے ہیں مجھ سے نہ ملیں – عید مبارک شاعری

عید کو بھی وہ نہیں ملتے ہیں مجھ سے نہ ملیں
اک برس دن کی ملاقات ہے یہ بھی نہ سہی
شعلہؔ علی گڑھ

اگر حیات ہے دیکھیں گے ایک دن دیدار
کہ ماہ عید بھی آخر ہے ان مہینوں میں
مرزارضا برق ؔ

Advertisement

عید کا دن ہے گلے مل لیجے
اختلافات ہٹا کر رکھیے
عبد السلام بنگلوری

عید کا دن ہے گلے مل لیجے

تو آئے تو مجھ کو بھی 
عید کا چاند دکھائی دے
ہربنس سنگھ تصور

بادباں ناز سے لہرا کے چلی باد مراد
کارواں عید منا قافلہ سالار آیا
جوشؔ ملیح آبادی

کئی فاقوں میں عید آئی ہے 
آج تو ہو تو جان ہم آغوش 
تاباں عبد الحی

Advertisement

عید میں عید ہوئی عیش کا ساماں دیکھا
دیکھ کر چاند جو منہ آپ کا اے جاں دیکھا
شاد عظیم آبادی

خوشی ہے سب کو روز عید کی یاں
ہوئے ہیں مل کے باہم آشنا خوش
میر محمدی بیدار

عشق مژگاں میں ہزاروں نے گلے کٹوائے
عید قرباں میں جو وہ لے کے چھری بیٹھ گیا
شاد لکھنوی

Advertisement

رہنا پل پل دھیان میں
ملنا عید کے عید میں
حسن شاہنواز زیدی

ابرو کا اشارہ کیا تم نے تو ہوئی عید – عید مبارک شاعری 

ابرو کا اشارہ کیا تم نے تو ہوئی عید 
اے جان یہی ہے مہ شوال ہمارا 
حاتم علی مہر

ابرو کا اشارہ کیا تم نے تو ہوئی عید

وہاں عید کیا وہاں دید کیا 

جہاں چاند رات نہ آئی ہو 

Advertisement

شارق کیفی

کسی کی یاد منانے میں عید گزرے گی 

سو شہر دل میں بہت دور تک اداسی ہے 

Advertisement

اسحاق وردگ

جہاں نہ اپنے عزیزوں کی دید ہوتی ہے 

زمین ہجر پہ بھی کوئی عید ہوتی ہے 

Advertisement

عین تابش

عید کا چاند تم نے دیکھ لیا
چاند کی عید ہو گئی ہوگی 

عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم 

عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم 
رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے

Advertisement

تجھ کو میری نہ مجھے تیری خبر جائے گی
عید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی 

مل کے ہوتی تھی کبھی عید بھی دیوالی بھی
اب یہ حالت ہے کہ ڈر ڈر کے گلے ملتے ہیں 

دیکھا ہلال عید تو آیا تیرا خیال 

وہ آسماں کا چاند ہے تو میرا چاند ہے 

Advertisement

عید آئی تم نہ آئے کیا مزا ہے عید کا 

عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا 

جس طرف تو ہے ادھر ہوں گی سبھی کی نظریں 

Advertisement

عید کے چاند کا دیدار بہانہ ہی سہی 

امجد اسلام امجد

اس سے ملنا تو اسے عید مبارک کہنا 

Advertisement

یہ بھی کہنا کہ مری عید مبارک کر دے 

دلاور علی آزر

فلک پہ چاند ستارے نکلنے ہیں ہر شب 

Advertisement

ستم یہی ہے نکلتا نہیں ہمارا چاند 

پنڈت جواہر ناتھ ساقی

کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی 

کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی 

Advertisement

ہم کو اگر میسر جاناں کی دید ہوتی 

غلام بھیک نیرنگ

اے ہوا تو ہی اسے عید مبارک کہیو 

Advertisement

اور کہیو کہ کوئی یاد کیا کرتا ہے 

تری پراری

ہم نے تجھے دیکھا نہیں کیا عید منائیں 

Advertisement

جس نے تجھے دیکھا ہو اسے عید مبارک 

لیاقت علی عاصم

جو لوگ گزرتے ہیں مسلسل رہ دل سے 

Advertisement

دن عید کا ان کو ہو مبارک تہ دل سے 

عبید اعظم اعظمی

ماہ نو دیکھنے تم چھت پہ نہ جانا ہرگز 

Advertisement

شہر میں عید کی تاریخ بدل جائے گی 

جلیل نظامی

جب تک تمام شہر مہکتا نہ پائیں ہم
کیسے یہ عید کی خوشیاں منائیں ہم 

Advertisement

لبوں پہ رنگ تبسم نہ دل میں موج ِ سرور
میرے وطن کے غریبوں کی عید کیا ہوگی

دن بھر خفا تھی مجھ سے مگر چاند رات کو
مہندی سے میرا نام لکھا اس نے ہاتھ پر

میرا چاند تم ہو میری عید تم ہو

میری آرزوؤں کی تمہید تم ہو
میرا چاند تم ہو میری عید تم ہو

Advertisement
میرا چاند تم ہو میری عید تم ہو

غم کے ماروں کے لیئے درد کا سامان بنا

شام کی گود میں وہ شعلہ نما عید کا چاند

چاند کو دیکھا تو یاد آگئی صورت تری
ہاتھ اٹھے ہیں مگر حرف دعا یاد نہیں

اللہ کرے کہ تم کو مبارک ہو روز عید

Advertisement

ہر راحت و نشاط کا ساماں لیئے ہوئے

نظر جو چاند پہ کی دل میں مسکرائے تم
دعا کو ہاتھ اٹھائے تو یاد آئے تم

کتنے ترسے ہوئے ہیں عیدوں کو

Advertisement

وہ جو عیدوں کی بات کرتے ہیں

جن کے ملنے کا آسرا ہی نہیں
عید ان کا خیال لاتی ہے

میرے قریب آئی نہ اب تک بہار عید
مدت سے ہے جہاں میں مجھے انتظار عید

Advertisement

مجھ کو تیری نہ تجھے میری خبر جائے گی

عید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی

ہلال عید میں بھی تم مجھے نظر آئے

نہ جانے میرا تصور تھا یا فریب نظر
ہلال عید میں بھی تم مجھے نظر آئے

Advertisement

وفا کا سندیس لے کر اترے تمہارے آنگن میں

گواہ رفاقتوں کا محبتوں کا بن کر ہلال عید

کتنی مشکل سے فلک پر یہ نظر اتا ہے
عید کے چاند نے بھی انداز تمہارے سیکھے

Advertisement

ایک لمحے کو کبھی میں تجھے دیکھا تھا
عمر بھر میری نظر میں نہ جچا عید کا چاند

خود تو آتے نہیں یاد چلی آتی ہے
عید کے روز مجھے یوں نہ ستائے کوئی

ہلال عید بھی نکلا تھا وہ بھی آئے تھے

Advertisement

مگر انہی کی طرف تھی نظر زمانے کی

مزہ بہار کہن کا چکھا ہی جاتی ہے
ہم اہل ہوں کہ نہ ہوں عید آ ہی جاتی ہے

جب تو نہیں تو عید میں رنگ وفا نہیں

Advertisement

سب قسمتوں کے کھیل ہیں تجھ سے گلہ نہیں

پلکوں پہ حسرتوں کے ستارے سجالیئے
اس دھج سے خواہشوں نے کیا اہتمام عید

Advertisement

You must be logged in to post a comment Login

Leave a Reply

Cancel reply

رجحانات

Exit mobile version