واقعات
پروین رحمان معصوم مسیحہ شہید کو سالگرہ مبارک
مجھے اچھی طرح یاد ہے۔ ان کا وہ شفیق لہجہ جب وہ گاؤں وزٹ کرتے ہوے، انکی اچانک نظر گائے کے ایک نوزائدہ بچھڑے پر پڑی۔ تو انہوں نے مجھ سے کہا! اس گائے کی مالکن سے مجھے اجازت لے کر دیں کے میں اس بچھڑے کو پیار کروں۔ گائے کی مالکن اس معصوم تمنا پر حیران ہوکر کہا ۔ ” یہ بھی بھلا اجازت والی بات ہے آپ چاہیں تو یہ بچھڑا گائے سمیت تحفے میں لے جائیں”۔ پھر پروین نے اس بچھڑے پر اپنے پیار سے ہاتھ پھیرے۔
پروین رحمان: کچھ لوگ تاریخ ہوتے ہیں ۔ جو باقی انسانوں کے لئے مشعل راہ
سماجی کارکن، اورنگی پائلٹ پروجیکٹ ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان ، موجودہ بنگلہ دیش کے دار الخلافہ ڈھاکہ 22 جنوری 1957 میں پیدا ہوئی۔ انھیں 13 مارچ 2013 کو قتل کر دیا گیا تھا۔
معصوم مسیحہ پروین رحمان شہید
غریبوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے کے پاداش میں اس معصوم اور مسیحہ صفت فرشتے فرشتے کو شہید کیا گیا۔
پروین رحمان کا تعلق ایک بہاری خاندان سے تھا ۔ جو 1971 میں مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں خانہ جنگی کے بعد کراچی منتقل ہو گیا تھا۔ انہوں نے 1982 میں داؤد کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے بیچلر آف آرکیٹیکچر کی ڈگری حاصل کی ۔ اور1986 میں روٹرڈیم، نیدرلینڈ کے انسٹی ٹیوٹ آف ہاؤسنگ اسٹڈیز سے ہاؤسنگ، بلڈنگ اور شہری منصوبہ بندی میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ حاصل کیا۔
اورنگی پائلٹ پروجیکٹ سے پہلے
اختر حمید خان کی طرف سے 1983 میں اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی جوائنٹ ڈائریکٹر بننے سے پہلے, پروین نے ایک پرائیویٹ آرکیٹیکچر فرم میں کام کیا ۔ جہاں وہ ہاؤسنگ اور نکاس و صفائی پروگرام کا انتظام سنبھالتی تھیں۔
١٩٨٨ میں، OPP کو چار اداروں میں تقسیم کر دیا گیا ۔ اور پروین رحمان اورنگی پائلٹ پروجیکٹ – ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (OPP-RTI) کے ڈائریکٹر بن گئی ۔ جس میں تعلیم، نوجوانوں کی تربیت، پانی کی فراہمی، اور محفوظ رہائش کے پروگرام شامل تھے۔
١٩٨٩ میں، انہوں نے این جی او اربن کراچی میں ریسورس سینٹر کی بنیاد رکھی ۔ اور سائبان کے بورڈ کا حصہ بھی تھی
پروین رحمان نے کراچی یونیورسٹی، این ای ڈی یونیورسٹی، انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر، اور داؤد کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں پڑھایا ۔ یہ سب روشنیوں کے شہرکراچی میں واقع ہیں۔
وہ مصنفہ اور استاد عقیلہ اسماعیل کی بہن ہیں۔
قتل اور تفتیش
13 مارچ 2013 کو پروین رحمٰن اس وقت ہلاک ہو گئیں ۔ جب پیر آباد پولیس سٹیشن کے قریب ان کی گاڑی پر چار مسلح افراد نے فائرنگ کر دی ۔ جس کے نتیجے میں پاکستان کے غریبوں کے لیے زمین اور بنیادی خدمات کے حقوق کے لیے 28 سالہ طویل کیریئر اور ایک مضبوط آواز بلند کرنے والی ہستی کا خاتمہ ہو گیا۔ انہیں ایک طبقہ شہید بھی کہتی ہے. وہ مصنفہ اور استاد عقیلہ اسماعیل کی بہن ہیں۔ کراچی میں لینڈ مافیا اور ان کے سیاسی سرپرستوں کے کھلے عام تنقید کرتی تھیں۔
پروین رحمان کی شخصیت
پروین انتہائی شفیق، حساس، سنجیدہ ، بہادر اور مدبر خاتون تھیں. میری ان سے پہلی ملاقات ٢٠١٠ میں قبو سعید خان تحصیل (سندھ) کے ہمارے ایک گاؤں میں ہوئی تھی۔ جب پاکستان اور بالخصوص سندھ میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں گاؤں کے گاؤں اور غریبوں کے گھر صفحہ ہستی سے مٹ کر بہہ گئے تھے۔
مجھے اچھی طرح یاد ہے۔ ان کا وہ شفیق لہجہ جب وہ گاؤں وزٹ کرتے ہوے، انکی اچانک نظر گائے کے ایک نوزائدہ بچھڑے پر پڑی۔ تو انہوں نے مجھ سے کہا! اس گائے کی مالکن سے مجھے اجازت لے کر دیں کے میں اس بچھڑے کو پیار کروں۔ گائے کی مالکن اس معصوم تمنا پر حیران ہوکر کہا ۔ ” یہ بھی بھلا اجازت والی بات ہے آپ چاہیں تو یہ بچھڑا گائے سمیت تحفے میں لے جائیں”۔ پھر پروین نے اس بچھڑے پر اپنے پیار سے ہاتھ پھیرے۔
آج پروین رحمان کی سالگرہ ہے
غریبوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے کے پاداش میں اس معصوم اور مسیحہ صفت فرشتے فرشتے کو شہید کیا گیا۔ آج پروین رحمان کی سالگرہ ہے ہم انہیں فیض احمد فیض کی شاعرانہ شردھانجلی پیش کرتے ہیں
قتل گاہوں سے چن کر ہمارے علم
اور نکلیں گے عشاق کے قافلے
جن کی راہ طلب سے ہمارے قدم
مختصر کر چلے درد کے فاصلے
کر چلے جن کی خاطر جہانگیر ہم
جاں گنوا کر تری دلبری کا بھرم
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے
واقعات
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک: جدت کے چوبیس سالوں کی تاریخ کا جشن
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک: یہ بلاگ پوسٹ گوگل کی پیدائش اور ترقی، فائدے، اور کبھی کبھی نقصان کی دلچسپ کہانی کے راستوں پر لے جائے گی
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک: آج ہم دنیا کے ساتھ مل کر ایک ٹیک کمپنی کے 25ویں سالگرہ کو منانے میں شامل ہوتے ہیں۔ جس کی کوئی تعارف کی ضرورت نہیں ہے – گوگل. صرف ایک چوبیس سال کے دوران، گوگل نے ہمارے دیجیٹل یونیورس کو نیوٹرلائز کرنے کے طریقے کو تبدیل کردیا ہے۔ انٹرنیٹ کے مناظر کو ثوری پس منظر کیا ہے، اور ہماری روزانہ کی زندگی کا ایک انتہائی حصہ بن گیا ہے۔ یہ بلاگ پوسٹ آپ کو گوگل کی پیدائش
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک
گوگل کی نشوونما:
1998 میں، لیری پیج اور سرگے برین، دو استینفورڈ کے ڈاکٹریٹ کی طالبائیں، نے ایک سادہ گیراج میں گوگل کو بنایا۔ ان کا مشن: انٹرنیٹ پر بڑھتی ہوئی انتہائی تنوع آمیز معلومات کو ترتیب دینا۔ آج، گوگل گھریلو نام ہے، تلاش، جدت، اور ڈیجیٹل مضبوطی کا مترادف ہے۔
ہماری پسندیدگی کی توابع:
گوگل کی توانائی تلاش کے علاوہ بہت اگے ہے۔ یہ ہمیں صرف تلاش نہیں کرنے دیتا۔ یہ ہمیں بے جائزہ جگہوں کا راستہ دکھاتا ہے، جبکہ جی-میل ہمارے بڑھتے ہوئے ان باکسز کو منظم کرتا ہے۔ یوٹیوب تفریح فراہم کرتا ہے، گوگل ڈرائیو ہماری ڈیجیٹل زندگی کو محفوظ رکھتا ہے۔ اور گوگل فوٹوز یادوں کو جاویدان بناتا ہے۔ گوگل کا اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم ہمارے اسمارٹ فونز کو قائل کرتا ہے۔ اور گوگل ترجمہ بھائی بھائی کے درمیان زبانیں کو جوڑتا ہے۔ یہ ایک ایسا ڈیجیٹل ماحول ہے جو کوئی دوسرا نہیں ہے۔
گوگل کی پیدائش کے فوائد:
- ہمارے ہاتھوں کی انگلیوں پر معلومات: گوگل نے علم کو جمع کرنے کے لئے عوامی بنایا ہے۔ اور اب یہ معلومات کو کروڑوں لوگوں تک پہنچاتا ہے۔
- جدت کا شروع کنندہ: گوگل کی چاند پر پہنچنے والی منصوبے اور حاصل کرنے والی چیزوں نے جدت کو بڑھا دیا ہے۔ خود کار گاڑیوں سے لے کر AI کی ترقی تک۔
- سیدھی پیدائش کی تنظیم: گوگل ورک اسپیس نے کر کے میں تعاون اور فعالیت میں انقلاب لے آیا ہے۔ گوگل کے انحصار کے نقصانات:
- پرائیویسی کے مسائل: گوگل کی ڈیٹا جمع کرنے کی پریکٹسز نے پرائیویسی کی مسائل کو بلند کیا ہے۔
- مونوپولی مسائل: گوگل کی مارکیٹ میں انحصار نے مونوپولی کے مباحثے کو منقول کیا ہے۔
- فلٹر ببل: ذاتی تلاش کے نتائج مختصر تفکرات کو محدود کر سکتی ہیں۔
اختتام:
جب گوگل اپنی 25ویں سالگرہ مناتا ہے، تو اس کی تعریفی تاریخ پر غور کرنا اہم ہوتا ہے۔ اپنی آغاز کی مخفی تاریخ سے لے کر اپنے دیجیٹل دنیا کے حصے بننے تک، گوگل کے اثر کو انکار کرنا ناممکن ہے۔ جب ہم اس کے فوائد کو قبول کرتے ہیں۔ تو چلیں، گوگل کے چیلنجز، جیسے پرائیویسی اور مونوپولی، کے بارے میں بات چیت کرتے رہیں۔ یقینی بنائیں کے گوگل کے اگلے چوبیس سال اپنے پہلے سے بھی جدت اور فائدے کے ساتھ ہوں۔ گوگل، آپ کو اپنی 25ویں سالگرہ مبارک کرتا ہے۔ اور یہاں تک کہ اگلے 25 سال کو بھی دیجیٹل دنیا کو تبدیل کرنے کے طریقے کے طور پر منتظر ہیں!
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
واقعات
پاکستان کی آزادی کے بارے میں کچھ دلچسپ تاریخی حقائق
١٤ اگست پاکستان کی آزادی ایک اہم تاریخی واقعہ تھا۔ یہ ایک ایسا دن تھا جب برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ایک آزاد اور خودمختار ریاست حاصل کی۔
١٤ اگست پاکستان کے ایجاد کے بارے میں دلچسپ تاریخی حقائق بتائیں
پاکستان کے ایجاد کے بارے میں دلچسپ تاریخی حقائق: ١٤ اگست 1947 کو پاکستان کی آزادی ایک اہم تاریخی واقعہ تھا۔ یہ ایک ایسا دن تھا جب برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ایک آزاد اور خودمختار ریاست حاصل کی۔ پاکستان کی آزادی کے لیے بہت سے لوگوں نے جدوجہد کی، اور اس دن کو پاکستان میں ایک قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہاں پاکستان کی آزادی کے بارے میں کچھ دلچسپ تاریخی حقائق ہیں:
پاکستان کی آزادی کے لیے تحریک آزادی 1906 میں شروع ہوئی تھی۔
آزادی کا اعلان 14 اگست 1947 کو ہوا تھا۔
پاکستان کی آزادی کے وقت پاکستان کی آبادی 23 ملین تھی۔
خود مختاری کے وقت پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان تھے۔
پاکستان کی تشکیل کے وقت پاکستان کے پہلے صدر محمد علی جناح تھے۔
پاکستان کی آزادی ایک اہم تاریخی واقعہ تھا، اور یہ ایک ایسا دن ہے جسے پاکستانی ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
قائد اعظم محمد علی جناح کے مشہور اقوال
قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان کے بانی اور پہلے صدر تھے۔ وہ ایک بہت ہی عظیم لیڈر اور مفکر تھے۔ انہوں نے پاکستان کی آزادی کے لیے بہت جدوجہد کی۔ وہ ایک بہت ہی اچھے انسان تھے اور انہوں نے ہمیشہ اپنی قوم کی خدمت کی۔ ان کے بہت سے مشہور اقوال ہیں جو ہمیں آج بھی رہنمائی کرتے ہیں۔
یہاں قائد اعظم محمد علی جناح کے چند مشہور اقوال ہیں:
“ایک قوم ایک مقصد، ایک مقصد، ایک منزل”
“حقیقی آزادی کا مطلب ہے ذہنی آزادی”
“علم ہی طاقت ہے”
“تعلیم ایک قوم کی ترقی کی کلید ہے”
“خواتین قوم کی بنیاد ہیں”
“امن اور ہم آہنگی ہی ترقی کا راستہ ہے”
“ہمیں اپنی قوم کو ایک مضبوط اور خود مختار قوم بنانا ہے”
“ہمیں اپنے نوجوانوں کو تعلیم یافتہ اور باصلاحیت بنانا ہے”
“ہمیں اپنی قوم کو ایک عادلانہ اور مساوی معاشرہ بنانا ہے”
“ہمیں اپنی قوم کو ایک امن پسند قوم بنانا ہے”
قائد اعظم محمد علی جناح کے یہ اقوال ہمارے لیے ایک رہنمائی ہیں۔ ہمیں ان اقوال پر عمل کر کے اپنی قوم کو ایک بہتر معاشرہ بنانا چاہیے۔
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
واقعات
فریڈرک اینگلز یہ دن تاریخ میں
یہ دن تاریخ میں: ٢٨ نومبر کو کس کی سالگرہ؟ فریڈرک اینگلز جرمن فلسفی، معاشیات دان، تاریخ دان، مارکس کے ساتھی سوشلزم کے بانیوں میں سے تھے۔
فریڈرک اینگلز (28 نومبر 1820 – 5 اگست 1895) ایک جرمن فلسفی، معاشیات دان، تاریخ دان، اور سیاسی نظریہ پرداز تھے۔ وہ کارل مارکس کے ساتھ مل کر سائنسی سوشلزم کے بانیوں میں سے ایک تھے۔
اینگلز کا جنم بریمن، جرمنی میں ہوا تھا۔ وہ ایک امیر کارخانہ دار کے بیٹے تھے۔ وہ 1841 میں برلن یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گئے۔ وہاں، وہ مارکس سے ملے، اور دونوں کے درمیان ایک طویل عرصے تک دوستی قائم ہوئی۔
اینگلز اور مارکس نے سوشلزم کے نظریہ پر مل کر کام کیا۔ ان کا خیال تھا کہ سرمایہ داری ایک ایسی نظام ہے جو طبقاتی تقسیم اور استحصال پیدا کرتی ہے۔ اینگلز نے دیگر کاموں کے ساتھ ساتھ 1890 میں کمیونسٹ مینی فیسٹو (بنیادی طور پر مارکس کے ساتھ) کو بھی شریک تصنیف کیا۔ اینگلز نے بعد میں مارکس کو مالی امداد فراہم کی، اس کی تحقیق اور داس کیپیٹل لکھنے میں مدد کی۔ انہوں نے استدلال کیا کہ محنت کش طبقے کو سرمایہ دار طبقے سے اپنی آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔
فریڈرک اینگلزپر ایک مختصر نوٹ
اینگلز اور مارکس نے اپنے نظریات کو اپنی کتاب کمیونسٹ مینی فیسٹو (1848) میں بیان کیا۔ اس کتاب نے کمیونسٹ تحریک میں ایک اہم کردار ادا کیا۔
اینگلز نے مارکس کی وفات کے بعد بھی سوشلزم کے نظریہ پر کام جاری رکھا۔ انہوں نے مارکس کی کتاب سرمایہ کی دوسری اور تیسری جلدیں شائع کیں، اور انہوں نے اپنی کتاب خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست (1884) میں سوشلسٹ معاشرے کی تصویر کشی کی۔
اینگلز کا سوشلزم کے نظریہ پر گہرا اثر پڑا ہے۔ ان کے نظریات آج بھی دنیا بھر میں مختلف سیاسی جماعتوں اور تحریکوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔
تاریخی شخصیات – یہ دن تاریخ میں پر مزید پڑھیں کے آج کے دن کون پیدا ہوا
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
-
پیغامات4 years ago
سالگرہ مبارک کے پیغامات – خوبصورت لوگوں کے خوبصورت دن کے لئے
-
سالگرہ مبارک1 year ago
سالگرہ مبارک کی دعا
-
اشعار1 year ago
مبارک ہو تمھیں جنم دن تمھارا
-
خاندان2 years ago
میری جان سالگرہ مبارک
-
سالگرہ مبارک بیٹا3 years ago
سالگرہ مبارک بیٹا جی – بیٹے کے لیے سالگرہ کے پیغامات
-
بیٹی سالگرہ مبارک4 years ago
بیٹی سالگرہ مبارک – زندگی میں بیٹی کا ہونا سب سے بڑی خوشی ایک نعمت ہے
You must be logged in to post a comment Login