واقعات
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک: جدت کے چوبیس سالوں کی تاریخ کا جشن
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک: یہ بلاگ پوسٹ گوگل کی پیدائش اور ترقی، فائدے، اور کبھی کبھی نقصان کی دلچسپ کہانی کے راستوں پر لے جائے گی
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک: آج ہم دنیا کے ساتھ مل کر ایک ٹیک کمپنی کے 25ویں سالگرہ کو منانے میں شامل ہوتے ہیں۔ جس کی کوئی تعارف کی ضرورت نہیں ہے – گوگل. صرف ایک چوبیس سال کے دوران، گوگل نے ہمارے دیجیٹل یونیورس کو نیوٹرلائز کرنے کے طریقے کو تبدیل کردیا ہے۔ انٹرنیٹ کے مناظر کو ثوری پس منظر کیا ہے، اور ہماری روزانہ کی زندگی کا ایک انتہائی حصہ بن گیا ہے۔ یہ بلاگ پوسٹ آپ کو گوگل کی پیدائش
گوگل کو 25ویں سالگرہ مبارک
گوگل کی نشوونما:
1998 میں، لیری پیج اور سرگے برین، دو استینفورڈ کے ڈاکٹریٹ کی طالبائیں، نے ایک سادہ گیراج میں گوگل کو بنایا۔ ان کا مشن: انٹرنیٹ پر بڑھتی ہوئی انتہائی تنوع آمیز معلومات کو ترتیب دینا۔ آج، گوگل گھریلو نام ہے، تلاش، جدت، اور ڈیجیٹل مضبوطی کا مترادف ہے۔
ہماری پسندیدگی کی توابع:
گوگل کی توانائی تلاش کے علاوہ بہت اگے ہے۔ یہ ہمیں صرف تلاش نہیں کرنے دیتا۔ یہ ہمیں بے جائزہ جگہوں کا راستہ دکھاتا ہے، جبکہ جی-میل ہمارے بڑھتے ہوئے ان باکسز کو منظم کرتا ہے۔ یوٹیوب تفریح فراہم کرتا ہے، گوگل ڈرائیو ہماری ڈیجیٹل زندگی کو محفوظ رکھتا ہے۔ اور گوگل فوٹوز یادوں کو جاویدان بناتا ہے۔ گوگل کا اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم ہمارے اسمارٹ فونز کو قائل کرتا ہے۔ اور گوگل ترجمہ بھائی بھائی کے درمیان زبانیں کو جوڑتا ہے۔ یہ ایک ایسا ڈیجیٹل ماحول ہے جو کوئی دوسرا نہیں ہے۔
گوگل کی پیدائش کے فوائد:
- ہمارے ہاتھوں کی انگلیوں پر معلومات: گوگل نے علم کو جمع کرنے کے لئے عوامی بنایا ہے۔ اور اب یہ معلومات کو کروڑوں لوگوں تک پہنچاتا ہے۔
- جدت کا شروع کنندہ: گوگل کی چاند پر پہنچنے والی منصوبے اور حاصل کرنے والی چیزوں نے جدت کو بڑھا دیا ہے۔ خود کار گاڑیوں سے لے کر AI کی ترقی تک۔
- سیدھی پیدائش کی تنظیم: گوگل ورک اسپیس نے کر کے میں تعاون اور فعالیت میں انقلاب لے آیا ہے۔ گوگل کے انحصار کے نقصانات:
- پرائیویسی کے مسائل: گوگل کی ڈیٹا جمع کرنے کی پریکٹسز نے پرائیویسی کی مسائل کو بلند کیا ہے۔
- مونوپولی مسائل: گوگل کی مارکیٹ میں انحصار نے مونوپولی کے مباحثے کو منقول کیا ہے۔
- فلٹر ببل: ذاتی تلاش کے نتائج مختصر تفکرات کو محدود کر سکتی ہیں۔
اختتام:
جب گوگل اپنی 25ویں سالگرہ مناتا ہے، تو اس کی تعریفی تاریخ پر غور کرنا اہم ہوتا ہے۔ اپنی آغاز کی مخفی تاریخ سے لے کر اپنے دیجیٹل دنیا کے حصے بننے تک، گوگل کے اثر کو انکار کرنا ناممکن ہے۔ جب ہم اس کے فوائد کو قبول کرتے ہیں۔ تو چلیں، گوگل کے چیلنجز، جیسے پرائیویسی اور مونوپولی، کے بارے میں بات چیت کرتے رہیں۔ یقینی بنائیں کے گوگل کے اگلے چوبیس سال اپنے پہلے سے بھی جدت اور فائدے کے ساتھ ہوں۔ گوگل، آپ کو اپنی 25ویں سالگرہ مبارک کرتا ہے۔ اور یہاں تک کہ اگلے 25 سال کو بھی دیجیٹل دنیا کو تبدیل کرنے کے طریقے کے طور پر منتظر ہیں!
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
واقعات
پاکستان کی آزادی کے بارے میں کچھ دلچسپ تاریخی حقائق
١٤ اگست پاکستان کی آزادی ایک اہم تاریخی واقعہ تھا۔ یہ ایک ایسا دن تھا جب برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ایک آزاد اور خودمختار ریاست حاصل کی۔
١٤ اگست پاکستان کے ایجاد کے بارے میں دلچسپ تاریخی حقائق بتائیں
پاکستان کے ایجاد کے بارے میں دلچسپ تاریخی حقائق: ١٤ اگست 1947 کو پاکستان کی آزادی ایک اہم تاریخی واقعہ تھا۔ یہ ایک ایسا دن تھا جب برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ایک آزاد اور خودمختار ریاست حاصل کی۔ پاکستان کی آزادی کے لیے بہت سے لوگوں نے جدوجہد کی، اور اس دن کو پاکستان میں ایک قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہاں پاکستان کی آزادی کے بارے میں کچھ دلچسپ تاریخی حقائق ہیں:
پاکستان کی آزادی کے لیے تحریک آزادی 1906 میں شروع ہوئی تھی۔
آزادی کا اعلان 14 اگست 1947 کو ہوا تھا۔
پاکستان کی آزادی کے وقت پاکستان کی آبادی 23 ملین تھی۔
خود مختاری کے وقت پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان تھے۔
پاکستان کی تشکیل کے وقت پاکستان کے پہلے صدر محمد علی جناح تھے۔
پاکستان کی آزادی ایک اہم تاریخی واقعہ تھا، اور یہ ایک ایسا دن ہے جسے پاکستانی ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
قائد اعظم محمد علی جناح کے مشہور اقوال
قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان کے بانی اور پہلے صدر تھے۔ وہ ایک بہت ہی عظیم لیڈر اور مفکر تھے۔ انہوں نے پاکستان کی آزادی کے لیے بہت جدوجہد کی۔ وہ ایک بہت ہی اچھے انسان تھے اور انہوں نے ہمیشہ اپنی قوم کی خدمت کی۔ ان کے بہت سے مشہور اقوال ہیں جو ہمیں آج بھی رہنمائی کرتے ہیں۔
یہاں قائد اعظم محمد علی جناح کے چند مشہور اقوال ہیں:
“ایک قوم ایک مقصد، ایک مقصد، ایک منزل”
“حقیقی آزادی کا مطلب ہے ذہنی آزادی”
“علم ہی طاقت ہے”
“تعلیم ایک قوم کی ترقی کی کلید ہے”
“خواتین قوم کی بنیاد ہیں”
“امن اور ہم آہنگی ہی ترقی کا راستہ ہے”
“ہمیں اپنی قوم کو ایک مضبوط اور خود مختار قوم بنانا ہے”
“ہمیں اپنے نوجوانوں کو تعلیم یافتہ اور باصلاحیت بنانا ہے”
“ہمیں اپنی قوم کو ایک عادلانہ اور مساوی معاشرہ بنانا ہے”
“ہمیں اپنی قوم کو ایک امن پسند قوم بنانا ہے”
قائد اعظم محمد علی جناح کے یہ اقوال ہمارے لیے ایک رہنمائی ہیں۔ ہمیں ان اقوال پر عمل کر کے اپنی قوم کو ایک بہتر معاشرہ بنانا چاہیے۔
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
واقعات
فریڈرک اینگلز یہ دن تاریخ میں
یہ دن تاریخ میں: ٢٨ نومبر کو کس کی سالگرہ؟ فریڈرک اینگلز جرمن فلسفی، معاشیات دان، تاریخ دان، مارکس کے ساتھی سوشلزم کے بانیوں میں سے تھے۔
فریڈرک اینگلز (28 نومبر 1820 – 5 اگست 1895) ایک جرمن فلسفی، معاشیات دان، تاریخ دان، اور سیاسی نظریہ پرداز تھے۔ وہ کارل مارکس کے ساتھ مل کر سائنسی سوشلزم کے بانیوں میں سے ایک تھے۔
اینگلز کا جنم بریمن، جرمنی میں ہوا تھا۔ وہ ایک امیر کارخانہ دار کے بیٹے تھے۔ وہ 1841 میں برلن یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گئے۔ وہاں، وہ مارکس سے ملے، اور دونوں کے درمیان ایک طویل عرصے تک دوستی قائم ہوئی۔
اینگلز اور مارکس نے سوشلزم کے نظریہ پر مل کر کام کیا۔ ان کا خیال تھا کہ سرمایہ داری ایک ایسی نظام ہے جو طبقاتی تقسیم اور استحصال پیدا کرتی ہے۔ اینگلز نے دیگر کاموں کے ساتھ ساتھ 1890 میں کمیونسٹ مینی فیسٹو (بنیادی طور پر مارکس کے ساتھ) کو بھی شریک تصنیف کیا۔ اینگلز نے بعد میں مارکس کو مالی امداد فراہم کی، اس کی تحقیق اور داس کیپیٹل لکھنے میں مدد کی۔ انہوں نے استدلال کیا کہ محنت کش طبقے کو سرمایہ دار طبقے سے اپنی آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔
فریڈرک اینگلزپر ایک مختصر نوٹ
اینگلز اور مارکس نے اپنے نظریات کو اپنی کتاب کمیونسٹ مینی فیسٹو (1848) میں بیان کیا۔ اس کتاب نے کمیونسٹ تحریک میں ایک اہم کردار ادا کیا۔
اینگلز نے مارکس کی وفات کے بعد بھی سوشلزم کے نظریہ پر کام جاری رکھا۔ انہوں نے مارکس کی کتاب سرمایہ کی دوسری اور تیسری جلدیں شائع کیں، اور انہوں نے اپنی کتاب خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست (1884) میں سوشلسٹ معاشرے کی تصویر کشی کی۔
اینگلز کا سوشلزم کے نظریہ پر گہرا اثر پڑا ہے۔ ان کے نظریات آج بھی دنیا بھر میں مختلف سیاسی جماعتوں اور تحریکوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔
تاریخی شخصیات – یہ دن تاریخ میں پر مزید پڑھیں کے آج کے دن کون پیدا ہوا
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
واقعات
خوشی کیا ہے
خوشی کیا ہے
“خوشی کیا ہے” خوشی زندگی کا ایک بہت بڑا حصہ ہے۔ یہ ایک احساس ہے جو دل کو خوشی اور راحت سے بھر دیتا ہے۔ خوشی وہ نور ہے جو اندھیرے دل کو روشن کرتا ہے۔ یہ وہ آب و ہوا ہے جو سانسوں کو تازگی دیتا ہے۔ خوشی ہر افراد کے لئے مختلف ہوتی ہے۔ کسی کے لئے خوشی میں اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا ہوتی ہے جبکہ کسی کے لئے خوشی کا باعث نئی چیزوں کا تجربہ کرنا ہوتا ہے۔
خوشی وہ انجمن ہے جو اکٹھے ہوکر ہر غم و رنج کو بھول جاتی ہے۔ یہ آزادی کا احساس ہے جو روح کو بے قید و بند کرتا ہے۔ خوشی وہ دعوت ہے جو ہمیں مثبت سوچنے پر مجبور کرتی ہے اور زندگی کو ایک خوبصورت رنگ دیتی ہے۔ ایک راحت خوشی ہے ۔ جو ہمیں تجربات کو ماننے اور ہر روز نئے مقابلوں سے گزرنے کے لئے متحرک رکھتی ہے۔ زندگی کی قیمتی تحفہ خوشی ہے۔ جو ہمیں اپنی حقیقیت کا احساس دلاتی ہے اور ہمیں یہ بتاتی ہے کہ خوش رہنا ایک منفرد ہنر ہے۔
تنبیہ
تنبیہ: یہ بلاگ پوسٹ میں دی گئی معلومات محض ماہرین کی تفصیلات اور مصنفین کی تحقیق پر مبنی نہیں ہے۔ ہم نے صرف جاننے کی کوشش کی ہے اور تلاش کی ہے کہ لوگ حقیقتاً خوشی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں: “خوشی کیا ہے؟” لہٰذا یہ صرف وہ ہے جو ہم نے سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے مشاہدہ کیا ہے۔ مندرجہ بلاگ پوسٹ میں اظہار کی گئی کسی بھی رائے، مشورہ یا فرض نہیں کیا جاتا ہے۔ براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ ہر فرد کی خوشی کی تفصیلات اور تشریحات الگ ہو سکتی ہیں۔ پڑھنے والے خوانندگان کو اپنی شخصی تفصیلات پر غور کرنے کی توصیہ کی جاتی ہے۔
بلاگ پوسٹ میں اظہار کی گئی معلومات کو خود بھیاں بھی ثابت کرنے کے لئے ، ماہرین سے مشاورت کرنے سے پہلے یا کسی دوسرے منبع کی تصدیق کرنے کا خیال رکھیں۔ یہ بلاگ پوسٹ صرف معلوماتی اور تفریحی مقاصد کے لئے ہے اور کسی بھی قانونی یا پروفیشنل نصیحت کی جگہ نہیں لیتی ہے۔ ہم صحت یا عافیت کی خدمات فراہم نہیں کر رہے ہیں۔ کسی بھی صحتی تجویز یا طبی معلومات کے لئے ماہر طبی حکمت سے رابطہ کریں۔ تاکید کی جاتی ہے کہ خودائندری اور احتیاط کے لئے اپنے نزدیکی ماہر مشاورتی سے رجوع کریں۔
یہاں مختلف آرائیں دوستوں نے بانٹیں ہیں اور ہر رائے بہت خاص ہے۔ حاصل مطلب ہمارے پاس خوشیوں کے خزانے ہیں بس زرا سی بات کھوجنے کی آجاتی ہے۔
خوشی کیا ہے
اللہ پہ بھروسہ انسان کو خوش رکھتا ہے، گر اس معاملے میں ہمارا ایمان کمزور ہے تو کبھی خوش نہیں رہ سکتے
حقیقی خوشی یہ ہے کہ تم اپنے ساتھ مُخلص ہو جاؤ
اچھا کھانا اور اچھا موڈ ہی حقیقی خوشی ہے۔
اپنی خواہشات کو کنٹرول کرنا۔
حقیقی خوشی اللّٰہ پاک کے ذکر سے نصیب ھوتی ھے۔
دوسروں کی مدد کرنے میں حقیقی خوشی ملتی ہے۔
مستحق لوگوں کو خوشیاں دیں۔
حال میں جینا اور اسی میں خوش رہنا اس کو انجوائے کرنا۔
اچھی صحت، پُرسکون ذہن اور عزت کی زندگی حقیقی خوشی ہے۔
پوری زندگی دین پر عمل کرنے میں حقیقی خوشی ہے۔
حقیقی خوشی کا دارومدار اپ کے باطن پر ہے۔
قلب كا سكون ہونا حقیقی خوشی ہے ۔
حقیقی خوشی اللہ کی رضا میں
انڈیا پاکستان کا فائنل ہو اور پا کستان جیت جائے۔ حقیقی خوشی
5 وقت کی نماز اور دوسروں کی مدد کرنا
بس اللہ کی رضا میں رازی ہو کر
شکر اور ذکر میں
اطمینان قلب پر
نیت پر ہے
سرف یا سرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ یا اس کے پیارے محبوب محمد مصطفیٰ صلى الله عليه وسلم کے فرمانبرداری پر عمل پیرا ہو کر۔
سرکار خوشی یہ ہے کے
دوسروں کی مدد کرنے میں
اللہ کی یاد میں
ہماری تقلیق کا مقصود خوشنود ای رب طالہ ہے اگر و مل جائے تو حقیقی خوشی
دل کا مطمئن ہونا حقیقی خوشی ہے
سیدھی سادی زندگی گزارنے میں حقیقی خوشی ہے۔
صبر اور شکر
اچھے اخلاق
روح کا سکون
قناعت
جو بھی موجود ہے ہم اس پر خوش۔
شکر سے
اللہ پاک کی خوشنودی حاصل کرنے میں۔
قناعت اختیار کرنے میں۔
اندر سے خوش ہونے سے۔
پیار میں
اطمینان
اللہ کو راضی کرنا یا اللہ کے احسان کے مطابق زندگی گزارنے سے حقیقی خوشی کثیر ہے
صرف ذہنی سکون میں
اندرونی امن
نا کچھ کھونے کا ڈر ہو نا کچھ پانے کی حسرت۔
اطمینان
بے نیازی میں۔
لوگون سی الگ ہو جاو
دین پر عمل کرنا اور اپنا دل کو محفوظ کرنا
اپنی تقدیر پر راضی ہونا حقیقی خوشی دیتا ہے
زندگی ایک امتحان ہے اور امتحانی حال میں، میں نے کسی کو خوش نہیں دیکھا اس دنیا کے اندر خوشی محض تھکن اتارنے تک کا وقفہ ہے
پیسہ
فطرت سے محبت کی طرف سے اندرونی اطمینان۔
اللہ کی رضا میں راضی ہونا۔ یعنی ہر حال میں خوش رہنا اصل خوشی ہے۔ اللہ کا شکر ادا کرنا بھی خوشی دیتا ہے۔
اللہ کا ذکر میں
دوستوں پر
خود غرضی
رشتے نبھانے میں
یورپی یونین
اچھے اخلاق اور صحیح نیات
اپنی زمہ داری کو پورا کرنے پر جو احساس ملتاہے، ہمارے خوشی کو متعین کرتا ہے. اب زمہ داری کا
مطلب کیاہے، اس پر آگے بات ہوسکتی ہے۔
یہ دنیا کوئی آئیڈیل ہاوس نہیں ہے۔ حقیقی خوشی یہاں ملنا شاید نہیں ملے گا۔
سچ تو یہ ہے کہ ساری خوشیاں ہی مجازی ہیں، ہم جن انجانے وسوسوں اور خوف کے معاشرے مین رہ رہے ہیں ہمین علم ہی نہیں حقیقی خوشی کیا ہوتی ہے؟ لہٰذا اسکے دارو مدار کا تعین بھی نہیں کرسکتے۔
حقیقی خوشی میسر ہی نہیں ہوئی۔
امام علی علیہ السلام کا ایک قول ہے “خوش نصیب وہ نہیں جو چاہو اسکو مل جائو خوش نصیب وہ ہے کے جو اس کو مل جائو اس پہ شکر کر لے”
حقیقی خوشی خدا کی رضا میں راضی رہنے میں ہے۔
موجودہ موڈ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
جب محبت کا صلا محبت سے ملے تب حقیقی خوشی ملتی ہے۔
مخلصی پر
خوشی اندر سے آتی ہے اور ہر ایک کے لیے مختلف ہوتی ہے۔ یہ اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا، کسی مقصد کو حاصل کرنا، سخاوت کرنا، یا کچھ ایسا کرنا ہو سکتا ہے جس سے آپ لطف اندوز ہوں۔
اپنی ماں باپ کے کہنے کے مطابق چلیں۔
اگر انسان کی ذہنی آرام ہو تو ہر چیز میں سکون ہی سکون ہوتا ہے۔
ذکر اللہ
کسی غریب کی بلا مقصود مدد کرنا۔
قبولیت
حقیقی خوشی نام کی کوئی شئے ہے ہی نہیں۔
آج کا دور کا انسان لکھتا کچھ ہے، کرتا کچھ۔
مجھے حقیقی خوشی ہوئی ہے کیونکہ آئی ایم ایف سے بھیک کی قسط مل گئی ہے۔
جو ہے اس پہ مطمئین رہنا سیکھ لیں.
اللہ سے اور بندوں سے شکوے کرنا ختم کریں۔
ماضی کے غم اور مستقبل کی فکر سے نکل کر زمان حال میں جینا شروع کریں۔
چرس کی کوالٹی اور مقدار پر
خوشی کو تعلق دوسروں کے ساتھ ہے. خود غرضی کو خوشی کا نام نہیں دیا جا سکتا. دوسروں کے لیے جینا ہی اصل جینا ہے
اصل میں انسان کبھی بھی حقیقی طور پر خوش نہی رہ سکتا اس کی وجہ یہ کہ انسان کی فطرت ایک ہی چیز پر انحصار نہیں کرتی۔ اگر تھوڑی دیر کے لئے وہ خوش ہو بھی لے لیکن پھر وہ کسی نئی چیز نئے ٹاسک نئے گول کی طرف لگ جاتا ہے. کیونکہ جنت میں بھی جس چیز کو ایک مرتبہ وہ چکھ لے گا وہ پھر نئے ٹیسٹ کے ساتھ اس کے سامنے آئے گی اس لیے انسان کی فطرت میں یہ چیز رکھ دی گئی ہے۔
اس لیے میری نظر میں تو انسان کو مسلسل کچھ نہ کچھ کرتے رہنا چاہیے۔ کچھ نہ کچھ اچیومنٹس تاکہ وہ بور نہ ہو اور باقی نماز روزہ، ذکر الہیٰ یہ سب تو ہمارا فرض ہے۔ ان سے کوتاہی کسی صورت بھی نہ ہو. تو انسان خوش رہ سکتا ہے۔
حقیقی خوشی کے لئے ضروری ہے کے کسی کی خوشی آپکی وجہ سے خراب نہ ہو اپکی کوئی خواہش آپکی ضد نہ بنے۔ پیسے سے محبّت نہ کرو جو آپکے پاس ہے اس پہ خوش رہو۔
اس کا ہر کسی کے لیے الگ معیار ہے، کسی کے لیے محبت، کسی کے لیے پیسہ، کسی کے لیے ڈگری۔
سکون اور خوشی کا نسخہ
اپنی محدود آمدنی میں خوش رہیئے۔
کسی سے اپنا موازنہ مت کیجئے۔
کم خریدیئے
سستا پہن لیجئے
سادہ کھانا کھالیجیئے
بس حلال وحرام
کی تمیز رکھیئے۔
-
پیغامات4 years ago
سالگرہ مبارک کے پیغامات – خوبصورت لوگوں کے خوبصورت دن کے لئے
-
سالگرہ مبارک1 year ago
سالگرہ مبارک کی دعا
-
اشعار1 year ago
مبارک ہو تمھیں جنم دن تمھارا
-
خاندان2 years ago
میری جان سالگرہ مبارک
-
سالگرہ مبارک بیٹا3 years ago
سالگرہ مبارک بیٹا جی – بیٹے کے لیے سالگرہ کے پیغامات
-
بیٹی سالگرہ مبارک4 years ago
بیٹی سالگرہ مبارک – زندگی میں بیٹی کا ہونا سب سے بڑی خوشی ایک نعمت ہے
You must be logged in to post a comment Login