متاثرکن کہانیاں
ماؤں کے لئے پیغام – یوٹیوب چینل اور بچوں کی تربیت – تحریر مستانی اعظم
ماؤں کے لئے پیغام کی پوسٹ فیس بک پر ہماری نظر سے گزری جو مستانی اعظم نے تحریر کی ہے. مستانی اعظم دور جدید کی لکھاری ہیں جن اکثر عنوان سماجی پہلو پر مبنی ہوتی ہیں. زیست میں رونما ہونے والی تلخ حقیقتوں کو انتہائی باریک بینی سے دیکھ کر پھر انہیں اپنے شاندار اور نفستانہ انداز سے قارئین کے سامنے پیش کرتی ہیں. البتہ وہ یوٹیوب اور فیس بک پر یکساں مقبول ہیں اور اکثر انکے قلم کی جنبش کا موضوع “معاشرہ ” ہوتا ہے. یہ مستانی اعظم کی تازہ تازہ تحریر ہے جو آپ قارئین کے سامنے پیش کر رہے ہیں صرف مقصد یہ ہے کے شاید یہ باتیں کسی ماں کے لئے کارگر ہوجاے تو سالگرہ ویب سائٹ ادارہ خوشی محسوس کرے گا.
ماؤں کے لئے پیغام – یوٹیوب چینل اور بچوں کی تربیت – تحریر مستانی اعظم
پچھلے کچھ عرصے سے میں یوٹیوب پر کام کر رہی ہوں۔ اور اس تمام عرصہ میں جو بات مجھے سب سے زیادہ تنگ کرتی ہے وہ پاکستانی ماؤں کے چینل ہیں۔ دس میں سے آٹھ چینلز پر گھر گھر میں کھانا بنانا سکھایا جارہا ہے۔ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ،لیکن ان آٹھ چینلز میں سے سات چینلز پر چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو بَلی کا بکرا بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ جو کہ سخت تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ بچوں کی تعلیم و تربیت کو یکسر بُھلا کر چند پیسوں کے حصول کی خاطر والدین کا معصوم بچوں کو اس طرح استعمال کرنا سراسر غلط ہے۔ اور اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
کسی چینل پر یہ ناسمجھ بچے مختلف سالن بنانے کی تراکیب بتاتے دکھائی دیتے ہیں۔ اور کہیں پر رنگت نکھارنے کے ٹوٹکے دیتے ملتے ہیں۔ کہیں شاپنگ مالز یا پارکس دکھاتے ملتے ہیں ۔یہ وقت جو ان بچوں کی شخصیت میں نکھار لانے کا ہے اس کو جانتے بوجھتے ہوئے ان فضول کاموں میں ضائع کرنا اور اس کو اپنی یا بچوں کی کامیابی سمجھنا بہت بڑی بے وقوفی ہے۔
یہ بچے اس ملک کا سرمایہ ہے مستقبل کے معمار ہیں۔ مائیں ہی نسلوں کو پروان چڑھاتی ہیں اور یہ ہی نسلیں کسی بھی ملک کی ترقی وتمدن میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہیں۔ بحیثیت ایک مسلمان ایک قوم ان بچوں کو کامیاب، سچا اور اعلیٰ کردار انسان بنانا ان کی ماؤں کی ہی اولین ذمہ داری ہے۔
ایسی سب ماؤں سے صرف یہ کہنا ہے
ایسی سب ماؤں سے صرف یہ کہنا ہے کہ اگر آپ کو گھر سے یوٹیوب پر آنے کی اجازت نہیں ہے تو خدارا ! ان معصوم بچوں کو اپنی سیڑھی مت بنائیں۔ اگر آج آپ گھریلو حالات سے پریشان یوٹیوب پر کمائی کا ذریعہ ڈھونڈ رہی ہیں تو کیوں اپنی غفلت سے آنے والے کل میں اپنے بچوں کو بھی اپنی جگہ رکھنا چاہتی ہیں۔
اپنے بچوں پر توجہ دیں انھیں اچھا مسلمان بنائیں. ان کو اتنا پڑھائیں لکھائیں . اور خود مختار بنائیں کہ ان کی زندگی میں کوئی خلش کوئی بےبسی کوئی کمی نہ رہے۔ اور یہ بات ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے کہ زندگی میں تعلیم اور شعور سب سے اہم ہے۔
ماؤں کے ساتھ ساتھ والد بھی برابر کے قصوروار ہیں
ماؤں کے ساتھ ساتھ والد بھی برابر کے قصوروار ہیں۔ جو گھر کی چار دیواری سے باہر کی تمام تر مشکلات اور تکلیفوں سے بخوبی واقف ہیں۔ پھر بھی اولاد کی طرف سے آنکھیں بند کئے بیٹھے ہیں۔ اپنے گھروں پر نظر رکھیں کہ بیوی بچے کیا کر رہے ہیں ۔ جوان نسل ٹک ٹاک کی نذر کرکے اب ان معصوم بچوں پر رحم کریں ان کو یوٹیوب پر مت جھونکیں۔
بچوں کے کام کیا چیز آئے گی تعلیم یا یوٹیوب وڈیوز
ایک بار ضرور سوچیں کہ آنے والے کل میں آپ کے بچوں کے کام کیا چیز آئے گی ؟؟ تعلیم یا یوٹیوب وڈیوز ؟
آج آپ انھیں کیا سکھا رہے ہیں ؟ بچوں کی زندگی میں اس سے کیا سدھار آئے گا ؟ کیا یہ لگایاں بجھایاں ، یہ جھوٹ فریب ، یہ چالاکیاں انھیں اچھا انسان بنا سکتی ہیں ؟؟ یوٹیوب پر چینل ضرور بنائیں. محنت بھی ضرور کریں . لیکن سب سے پہلے اپنے بچوں سے محبت کریں. انھیں نیک انسان بنائیں. تاکہ روز محشر سرخروئی حاصل کرسکیں . کیونکہ بے شک اولاد بھی میرے رب کی طرف سے ایک آزمائش ہے۔
متاثرکن کہانیاں
ماں کی سالگرہ کا تحفہ
ایک چھوٹے سے چاند کے طرح کی روشنی، ماں کے دل کو چھوا۔ اس کہانی سے محنت اور محبت کی اہمیت کو سیکھیں۔”
ماں کی سالگرہ کا تحفہ: اپنی ماں کے لئے خوابوں کا تعبیر کرنا کوئی بڑی بات نہیں تھی۔ جی ہاں، ایک وقت کی بات ہے۔ جب ایک بیٹے نے اپنی ماں کی سالگرہ پر معصوم تمنا کو حقیقت بنانے کا فیصلہ کیا۔ وہ ابھی بے روزگار تھا۔ اور وہ غریبی کا سامنا کر رہے تھے۔ لیکن اس کے دل میں اپنی ماں کے لئے ایک خوشی کا تحفہ دینے کا جذبہ تھا۔
یہ کہنا آسان ہوتا ہے لیکن عملیت میں لانا مشکل تھا۔ وقت کم تھا اور پیسوں کی کمی تھی۔ لیکن ایک بیٹے کی محنت اور محبت نے اس کو مضبوط رہنے کی طاقت دی۔ اپنی ماں کے لئے وہ جو کچھ بھی کرنا چاہتا تھا، وہ اسے ایک مقصد دیکھتا تھا۔
روز رات کو نیند کے بجائے وہ کتابوں کے سامنے بیٹھا رہتا۔ اپنے مستقبل کے راستوں کو تلاش کرتا۔ وقت گزرتا گیا، دن گزرے اور مہینے گزر گئے۔ لیکن اس بیٹے کی توانائی اور سختی میں کوئی کمی نہیں آئی۔
اوّلین روز، جب اس نے اپنی پہلی نوکری حاصل کی، دل کی دھڑکن تیز ہوگئی۔ اب وہ ماں کے جنم دن پر ایک خوشی کا تحفہ لے کر جانا چاہتا تھا۔ جو اس کی ماں کے محنتی ہاتھوں کا پھل ہوتا۔
سالگرہ کے دن، وہ اپنی ماں کے پاس گیا۔ اور ایک چھوٹے سے رنگین ڈبے کو اُس کے قدموں کے سامنے رکھ دیا۔ ماں کی آنکھوں میں خوشی کی کرنوں کی چمک چمک رہی تھی۔
ماں کی سالگرہ کا تحفہ
“بیٹا، تو نے کیا خریدا ہے؟” ماں نے پچھلی پریشانیوں کا ذکر نہیں کیا، بلکہ صرف اپنے بیٹے کی طرف مسکرا کر پوچھا۔
بیٹے نے ڈبے کو کھولا اور ایک سنہری روشنی نکلی۔ وہ ایک چھوٹے سے چاند کو دیکھ کر حیران ہوگئی۔
بیٹے نے ڈبے کو کھولا اور ایک سنہری روشنی نکلی۔ وہ ایک چھوٹے سے چاند کو دیکھ کر حیران ہوگئی۔ ماں کی سالگرہ کا تحفہ
“یہ کیا ہے، بیٹا؟” ماں نے شوق سے پوچھا۔
بیٹے نے مسکرا کر جواب دیا، “یہ چاند میری محنت کا نتیجہ ہے، ماں۔ میں نے آپ کے لئے اس خوشی کا تحفہ تیار کیا ہے۔ آپ کو چاند کی روشنی کی طرح خوشیاں دے سکوں۔”
ماں کے آنسوؤں نے اس بیٹے کی محبت کو جواب دیا۔ وہ اپنے بیٹے کو گلے لگا کر دعائیں دینے لگیں۔ اور اس دن کو اپنی یادوں کا حصہ بنا لیا۔
کہانی کا سبق
اس داستان سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ زندگی کے راستوں پر کبھی بھی ہمیں ہمارے مقصد کی طرف بڑھنا چاہئے۔ چاہے محنتوں کا سفر کتنا بھی مشکل کیوں نہ ہو۔ اگر ہم محبت اور عزم کے ساتھ چلتے رہیں، تو آخر کار کامیابی ضرور ملتی ہے۔ اس کہانی کا ماحول ہمیں یہ یقین دلاتا ہے کہ ایک چھوٹا سا تحفہ بھی ایک بے نظیر محبت کا اظہار ہوسکتا ہے۔ جو پیسوں سے نہیں خریدا جاسکتا۔
اس داستان سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ زندگی کے راستوں پر کبھی بھی ہمیں ہمارے مقصد کی طرف بڑھنا چاہئے۔ چاہے محنتوں کا سفر کتنا بھی مشکل کیوں نہ ہو۔
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
متاثرکن کہانیاں
ایک انجانی سی دوستی کی کہانی
ٹرین کا وقت محدود تھا، اور اب اگلا اسٹیشن آ چکا تھا۔ سمیر نے اپنے دل کی تیز دھڑکن کو کنٹرول کرتے ہوئے کیک کو سیما کے ہاتھوں میں رکھ دیا
ایک انجانی سی دوستی: رات کی گہرائیوں میں ٹرین کا سفر شروع ہوا تھا۔ جب ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر شروع ہوا۔ ایک لڑکی سیما اپنی مخملی چادر میں لپٹی ہوئی، ایک ہاتھ میں کتاب کے ساتھ خوشبو دار کونے میں بیٹھی تھی۔ دوسری طرف ایک جوان سمیر اپنے لیپ ٹاپ پر کام کر رہا تھا، اپنے سوچوں میں ابھی مگن۔
ٹرین کا حرکت کرنا گھنگھور بادلوں کے موسم میں کچھ خوبصورت ہوتا ہے۔ جو ہمیں خوابیدہ تصویری مناظر فراہم کرتا ہے۔ جو بدلتے منظر عالم کی ایک جھلک ہوتی ہے۔
کچھ سفر کے بعد، سیما نے اپنی کتاب کو پلٹ کر شانوں پر رکھ دیا، اور سمیر نے اپنی لیپ ٹاپ کو بند کیا۔ سمیر نے چمکتی ہوئی آنکھوں سے دیکھا کہ سیما اپنی کتاب کی تکتی جا رہی ہے۔ ایک دنیا کی مخلوقات کا تاریک خانہ یہیں تک متقابل ہوئی۔
سمیر: (خود سے) شاید اب میں ان سوالات کا جواب پا سکوں جو میرے دل کو پریشان کر رہے ہیں۔
سیما: (خود سے) ایک دنیا کے ان تاریک رازوں کو جو میں نے اپنی کتاب میں پڑھا ہے، کیا یہ سب حقیقت ہوتی ہے؟
ایک انجانی سی دوستی کی کہانی
سمیر: (سیما کی طرف موڑ کر) آپ کی کتاب میں کیا خوبصورتیاں ہیں؟
سیما: (سمیر کی طرف منہ موڑ کر) کیا آپ واقعی ان تمام معمولی سوالات کے جوابات تلاش کر رہے ہیں جو ہم سوچتے ہیں؟
سمیر: (مسکرا کر) مجھے لگتا ہے ہماری طرح سوچنے والے دونوں لوگ اس دنیا کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
سیما: (مسکراتے ہوئے) یہ بات ہو سکتی ہے۔
اسی طرح کے مذاقی باتیں کرتے کرتے، دونوں کی بات چلنے لگی، اور ان کے درمیان انجانی دوستی کی اکھڑکی کھلنے لگی۔ وقت گزرتا گیا، اور دونوں کی باتوں نے ان کے درمیان ایک خوشگوار رابطہ پیدا کیا۔
سمیر: (مسکرا کر) تو اب بتاؤ، تمہارا آج پیدائش کا دن ہے، کیا؟
سیما: (حیرانی سے) ہاں، آپ نے کیسے پتا کیا؟
سمیر: (مسکرا کر) تمہاری کتاب میں ایک خوشبو اڑ کر میرے پاس آئی جسے پڑھ کر۔
سیما: (پیار سے) آپ نے واقعی میری کتاب پڑھی یا میری ڈائری؟
سمیر: (آہستہ سے) جی، میں نے پڑھی بنا پڑھے۔
سیما کے چہرے پر چمک اُگی اور دونوں کے دلوں میں ایک خاص بندھن پیدا ہوا۔
سمیر: تو سالگرہ کی مبارکباد قبول کریں۔
سیما: شکریہ، آپ نے میرے دن کو خوشیوں سے بھر دیا۔
ٹرین کا ایک ایک پل گزرتا گیا، اور پھر وہ موقع آگیا جب دونوں کے دل میں اس خاص موقع کی یادگار کرنے کا فیصلہ ہوا۔
سمیر: (پلٹ کر) مجھے یہاں ایک چیز کی خریداری کرنی ہے، مگر وقت محدود ہے۔
سیما: (حیرانی سے) آپ کیا خریدنا چاہتے ہیں؟
سمیر: (مسکراتے ہوئے) ایک کیک، کیا آپ میرے ساتھ آئیں گی؟
ٹرین کا وقت کم تھا اور کیک خریدنا ممکن نظر نہیں آ رہا تھا، مگر سمیر کا دل بڑا تھا کہ اس موقع کو خوشی سے منانا چاہتا تھا۔
سیما: (مسکراتے ہوئے) بالکل، میں آپ کے ساتھ چلوں گی۔
وقت محدود تھا اور وہ کیک خریدنے کا موقع ہر لحظہ گزر رہا تھا
سمیر نے ایک نظر وقت کی طرف کی اور جب ٹرین ایک اسٹیشن پر رکی۔ وہ جلدی سے اٹھ کر کیک کی دکان کی طرف بھاگا۔ ان کے دل کی دھڑکن تیزی سے چل رہی تھی۔ کیونکہ وقت محدود تھا اور وہ کیک خریدنے کا موقع ہر لحظہ گزر رہا تھا۔
پاس ایک مٹھائی کی دکان پر خوشقسمتی سے کیک بھی موجود تھے۔ دکان پر پہنچ کر، سمیر نے تیزی سے ایک خوبصورت کیک کو منتخب کیا۔ اور اُسے خوشی سے خریدا۔ جب وہ کیک کو اپنے ہاتھوں میں لے کر واپس ٹرین کی طرف بڑھا، وہ جانتا تھا کہ وقت کم ہو چکا ہے اور ٹرین کا اگلا سٹیشن آ چکا ہے۔
سمیر نے جلدی سے ٹرین میں واپس جا کر، سیما کے پاس پہنچا۔ اور اس نے کیک کا باکس کھول دیا۔ سیما کے چہرے پر ایک بڑی مسکراہٹ تھی جو کہہ رہی تھی کہ یہ واقعی ایک خوشی کا لمحہ ہے یا خواب سا ہے۔
سمیر: (پیار سے) جنم دن کی بہت بہت مبارکباد، اور اس خوشی کے موقع پر میں نے آپ کے لئے ایک چھوٹا سا کیک خریدا ہے۔
سیما: (پیار سے) واقعی؟ آپ نے یہ سب میرے لئے کیا؟
سمیر: (مسکرا کر) جی ہاں، آپ کی خوشی کا حصہ بننا چاہتا ہوں۔
ٹرین کا وقت محدود تھا، اور اب اگلا اسٹیشن آ چکا تھا۔ سمیر نے اپنے دل کی تیز دھڑکن کو کنٹرول کرتے ہوئے کیک کو سیما کے ہاتھوں میں رکھ دیا اور پھر دونوں نے ایک دوسرے کو الوداع کیا۔
انجانے دوستوں کی آنکھوں میں وہ خوشی کا نظارہ تھا جو کہنے والا تھا کہ دو دلوں کی دوستی کی کہانی صرف کتابوں میں ہی نہیں ہوتی، بلکہ حقیقت میں بھی خوشبودار مواقع کو سجایا جاسکتا ہے۔
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
متاثرکن کہانیاں
دوست کی تمناؤں کی عید: خوشیوں بھری تکمیل اور یادگار مواقع
“جائیں ایک دلچسپ سفر پر سالگرہ متاثرکن کہانیوں کے ساتھ، جہاں خوشیوں اور سبق آموزیوں سے بھرپور داستانیں آپکو انتظار کر رہی ہیں۔”
وہ دن کا وقت تھا جب میرے دوست کا جنم دن تھا۔ میں نے سوچا کہ اس بار ان کی تمناؤں کو پورا کرنا ہے۔ اور ان کو ایک خوشیاں بخشنی ہیں، جو وہ کبھی بھول نہیں سکیں گے۔
تمناؤں کی عید
میں نے کئی دن پہلے ہی ان کی پسندیدہ چیزوں کی تلاش کرنا شروع کی تھی۔ میں جانتا تھا کہ ان کا دل کتنا پیار سے دھڑکتا ہے۔ اور وہ کتنی خوشیوں کی تمنا کرتے ہیں۔ میں نے ان کے دوسرے دوستوں سے بھی رابطہ کیا۔ اور ان سے ان کی پسندیدہ چیزوں کے بارے میں پوچھا۔
ان کے دوستوں کی مدد سے، میں نے ایک خوبصورت فیصلہ لیا۔ میرا منصوبہ تھا کہ ان کے دوستوں کو بھی شامل کر کے ایک خوشی کا مجلس منائیں۔ میں نے ایک خوبصورت تالاب تلاش کی جہاں پر ہم ایک پرانا قصبہ سجا سکتے تھے۔
مجلس کا دن آ گیا، اور میں نے دوست کو اپنے منصوبے کے بارے میں بتایا۔ ان کی آنکھوں میں خوشی کی کرن کے لئے کوئی حد نہیں تھی۔ ہم نے مل کر قصبے کو زندگی دینا شروع کی، ہر ایک نے اپنی انوکھی تخلیق کاری اور محبت کا اظہار کیا۔
رات کے وقت، جب سورج غروب ہوا اور سب کچھ چمکنے لگا، تو وہ منظر بے مثال تھا۔ قصبے کی روشنی، سالگرہ والے دوست کی مسکراہٹ اور دوستوں کی محبت نے ایک خوابیدہ طلسمی ماحول کو جگا دیا جو ہمیشہ یاد رہے گا۔
اس خوشی کے موقع پر، ہم نے دوست کو ایک خصوصی تاروں سے سجی ہوئی کٹھ پتلی تحریر دی، جس میں ہماری دوستی کے جذبات اور محبت کو بیان کیا گیا تھا۔
یہ دن ہمارے دوست کے لئے نہ صرف خوبصورت تھا، بلکہ ایک یادگار موقع بھی۔ جو ہم سب کبھی نہ بھول سکیں گے۔ دوست کی خوشیوں کو دیکھ کر مجھے یہ محسوس ہوا کہ حقیقت میں ایک سچے دوست کو خوش دیکھنا سب سے بڑی تحفہ ہوتا ہے۔
ہمارے سوشل پروفائلز پر مزید اپ ڈیٹ موجود ہوتی ہے. ہمارے سالگرہ فیس بک ، سالگرہ انسٹاگرام ، سالگرہ یوٹیوب اورسالگرہ ٹویٹر کو وزٹ کریں.
-
پیغامات4 years ago
سالگرہ مبارک کے پیغامات – خوبصورت لوگوں کے خوبصورت دن کے لئے
-
سالگرہ مبارک1 year ago
سالگرہ مبارک کی دعا
-
اشعار1 year ago
مبارک ہو تمھیں جنم دن تمھارا
-
خاندان2 years ago
میری جان سالگرہ مبارک
-
سالگرہ مبارک بیٹا3 years ago
سالگرہ مبارک بیٹا جی – بیٹے کے لیے سالگرہ کے پیغامات
-
بیٹی سالگرہ مبارک4 years ago
بیٹی سالگرہ مبارک – زندگی میں بیٹی کا ہونا سب سے بڑی خوشی ایک نعمت ہے
You must be logged in to post a comment Login