Janamdin Mubarak Poetry In urdu

جنم دن شاعری

خلوص کا اظہار کیجئے

جنم دن شاعری – آج کی پوسٹ جنم دن کی شاعری کے عنوان پر ہے. سالگرہ شاعری کے موضوع پر اگر آپ دوست کی سالگرہ پر شاعرانہ اظہار چاہتے ہیں تو یہ شاعری پڑھیں. علاوہ ازیں ہمارے فیس بک ، پنٹرست، ٹویٹر اور انسٹاگرام پیجز پر بھی تشریف لائیے

جنم دن شاعری

سورج روشنی لے کر آیا
چڑیوں نے گانا گایا
پھولوں نے ہنس ہنس کر بولا
مبارک ہو تمہاری سالگرہ کا دن آیا

سورج روشنی لے کر آیا

جنم دن دعا

اُٹھا كے ہاتھ خدا سے بس مانگی ہے یہی دعا
نصیب ہوں خوشیاں تمہیں! تم خوش رہو سدا

Janmadin Poetry in Urdu

تمہاری اِس ادا کا کیا جواب دوں
اپنے دوست کو کیا دعا دوں
کوئی اچھا سا پھول ہوتا تو مالی سے منگواتا
جو خود گلاب ہو اُسے کیا گلاب دوں

دعا ہے كے زندگی کی ہر کامیابی پے آپ کا نام ہو
آپ کے ہر قدم پر دُنیا بھر کا سلام ہو
ہمت سے مشکلوں کا سامنا کرنا
تاکہ وقت بھی آپ کا غلام ہو
سالگرہ مبارک

ہر سال ہی آتا ہے یہ اک خوشگوار دن
دعا ہے یہ ہم سب کی كے آتا رہے سدا

سالگرہ مبارک ہو دوست تم کو
اللہ دے لمبی زندگی تم کو
سدا ہنستی، مسکراتی اور کھلکھلاتی رہے
صرف خوشیاں ہی ملیں زندگی میں تم کو

جنم دن پر محبوب کی محبوبہ سے گزارش

جان آج میرا جنم دن ہے
چلو ساتھ مناتے ہیں

جنم دن پر محبوب کی محبوبہ سے گزارش
جنم دن پر محبوب کی محبوبہ سے گزارش

محبوبہ کے جنم دن پر

پھولوں جیسی تو ہو تم
پھولوں جیسی سالگرہ مبارک

محبوبہ کے جنم دن پر
محبوبہ کے جنم دن پر

محبوبہ کی طرف سے محبوب کو جنم دن مبارک

سب سے پیارا لگتا ہے مجھے یہ خاص دن
جسے گزارنا نہیں چاہتی میں آپ كے بن

شاعر کو جنم دن مبارک

شاعر کو شاعری مبارک ، چاند کو چاندنی مبارک
ہماری طرف سے آپ کو سالگرہ مبارک

جنم دن پیغام

جنم دن شاعری
جنم دن شاعری

پھولوں نے امرت کا جام بھیجا ہے
سورج نے گگن سے سلام بھیجا ہے
مبارک ہو سالگرہ کا دن تمہیں
تہہ دِل سے ہم نے یہ پیغام بھیجا ہے

اک اور اینٹ گر گئی دیوارِ حیات سے
نادان کہہ رہے ہیں جنم دن مبارک
حَسِین چہرے کی یہ تابندگی مبارک ہو
تجھے یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو

ایک برس اور بیت گیا
کب تک خاک اڑانی ہے

یہ بے خودی یہ لبوں کی ہنسی مبارک ہو
تمہیں یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو

سالگرہ مبارک پر مشہور مصنفین کی شاعرانہ

خزاں کی رت ہے
جنم دن ہے
اور دھواں اور پھول
ہوا بکھیر گئی موم بتیاں اور پھول

صابر ظفر

اگلے ہفتے تمہارا جنم دن ہے۔
تم یوں کرو، تھوڑی سی دیر کے لیے آجاؤ۔۔۔
پچھلے سالوں کی طرح اس سال بھی تمہاری دوست پمی ڈھیر سارے پھول لیے آئے گی۔
تمہارے پاپا نے تو کیک کا آرڈر بھی دے دیا ہے۔

ارم زہرا – احساسِ محرومی

آج محبت کا جنم دن ہے
آج ہم اداسی کی چھری سے
اپنے دل کو کاٹیں گے
آج ہم اپنی پلکوں پر
جلتی ہوئی موم بتی رکھ کے
ایک تار پر سے گزریں گے
ہمیں کوئی نہیں دیکھے گا
مگر ہم ہر بند کھڑکی کی طرف
دیکھیں گے
ہر دروازے کے سامنے پھول رکھیں گے
کسی نہ کسی بات پر
ہم روئیں گے اور اپنے رونے پر
ہم ہنسیں گے
آج محبت کا جنم دن ہے
آج ہم ہر درخت کے سامنے سے
گزرتے ہوئے
ٹوپی اتار کر اسے سلام کریں گے
ہر بادل کو دیکھ کے
ہاتھ ہلائیں گے
ہر ستارے کا شکریہ ادا کریں گے
ہمارے آنسوؤں نے
ہمارے ہتھیلیوں کو چھلنی کر دیا ہے
آج ہم اپنے دونوں ہاتھ
جیبوں میں ڈال کر چلیں گے
اور اگلے برس تک چلتے رہیں گے

ذیشان ساحل

اب کے میرے جنم دن پر
کس نے مجھ کو یاد کیا ہے؟
میں نے کاغذ کھول کے دیکھا
کچھ بھی نہ تھا

باقر مہدی

گھرا ہوا ہوں جنم دن سے اس تعاقب میں
زمین آگے ہے اور آسماں مرے پیچھے

محمد اظہار الحق

خلوص کا اظہار کیجئے

Leave a Reply