عید نوروز جشن جمشیدی

عید نوروز جشن جمشیدی بہار اور بخت کی آمد کا جشن

خلوص کا اظہار کیجئے

سالگرہ ویب سائٹ کے قارئین پوری دنیا میں موجود ہیں جو مختلف عقیدوں سے تعلق رکھتے ہیں مگر ہمیشہ ہمیں اپنی محبتوں اور دعا میں شریک رکھتے ہیں. دنیا بھر میں 300 ملین سے زیادہ افراد نوروز مناتے ہیں - اوران لوگوں نے  3،000 سال سے زیادہ عرصہ تک عید نوروز جشن جمشیدی منایا ہے - بلقان سے بحیرہ اسود کے طاس سے وسطی ایشیاء تک اور مشرق وسطی سے لے کر دیگر مقامات تک یہ جشن منایا جاتا ہے. سالگرہ ادارہ عید نوروز جشن جمشیدی منانے والوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہے - سال نؤ بہت بہت مبارک ہو

النيروز یا نوروز مطلب نیا دن! اسے نوروز عید جشن جمشیدی کہا جاتا ہے. يہ دن فارسيوں كے پسندیدہ تہواروں ميں سے ایک تہوار اور عظيم جشن مانا جاتا ہے۔ كہا جاتا ہے كہ اس جشن كو سب سے پہلے منانے والا شخص فارسيوں كے ہی قديم بادشاہوں ميں سے ایک بادشاہ جمشيد تھے ۔ اور انھیں “جمشاد” ميں سے مانا جاتا ہے

عید نوروز جشن جمشیدی کیا ہے ؟

ظاہر ہے اس تہوار کی ابتدا جمشید کے زمانے سے ہوئی ۔ کہتے ہیں کے جمشید اسی دن تخت نشیں ہوا تھا ۔ جمشید کے بعد بھی ایرانی بادشاہوں نے اس روایت کو زندہ رکھا ۔ خصوصاً ساسانی حکمران اس دن اپنا دربار منعقد کرتے تھے۔ امرا و اراکینِ، بادشاہ سلطنت کے بارگاہ حضور تحفے پیش کرتے اور پھر بادشاہ انہیں انعام و اکرام سے نوازا کرتے تھے ۔

اسی دن صوبوں کے نئے گورنروں کا تقرر کیا جاتا۔ نئے نئے قیمتی و خوبصورت سکے ڈھالے جاتے ۔ آتش کدوں کی صفائی کا بہت ہی خاص اہتمام کیاجاتا ۔ اسی لئے ہی جشنِ جمشیدی تو نوروز کا دوسرا نام پڑا ۔

نوروز کب منایا جاتا ہے ؟

نوروز فارسى کلنڈر کے پہلے ماہ كا پہلا دن كہلاتا ہے. جیسے پہلی جنوری ہمارے ہاں مشہور ہے ۔ اور يہ جشن پہلے دن كے بعد پانچ ايام تك سرکاری طور چلتا ہے. نوروز ایران کا قومی و عوامی تہوار قرار دیا جا چکا ہے۔ یہ موسمِ بہار کی آمد پر فارسی سال کے پہلے مہینے “فروردین” کی پہلی تاریخ کو جوش و خروش اور انتہائی والہانہ جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

تیرہ دنوں تک ایرانی اس تہوار کو انتہائی دل کے اتھاہ گہرائیوں اور پرمسرت جذبات کے ساتھ مناتے ہیں ۔ عیسوی کیلنڈر کے مطابق یہ تہوار بائیس مارچ کو منایا جاتا ہے۔

نوروز پر اردو شاعری

اردو کے مایا ناز شاعر “سودا ” ایک شعرمیں لکھتے ہیں؛
“واسطے خلعت نوروز کے ہر باغ کے بیچ
آبجو قطع لگی کرنے روش پر مخمل “

مرزا غالب کے ہمعصر اور شعرگوئی رقیب “ذوق” صاحب فرماتے ہیں؛
“فی الحقیقت یہ وہ شادی ہے کہ جس کے رو برو
جشنِ جمشیدی کا کچھ مطلق نہیں رتبہ رہا”

ایران میں عید نوروز کو ملی تہوار، اور زمین کا سورج کے گرد چکر مکمل ہونے پے بہار کے آغاز کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اور عید طبیعت کے طور پر مانا جاتا ہے جیسے ہندو ھولی کا تہوار یا عیسائی ایسٹر مناتے ھیں. اس دن یہ سب لوگ اپنے دسترخوان مختلف کھانوں سے سجاتے ہیں

ہندوستانی کھانے اور ہولی تہوار

ھندو لوگ بھی ھولی بہت عقیدت و احترام سے مناتے ہیں. یہ بھی اصل میں بہار کا جشن ہے. لوگ رقص کرتے ہیں. ایک دوسرے پر رنگ چھڑکتے ہیں اور خواتین خصوصی کھانے بناتی ہیں . 28 مارچ کو ہولی 2021 اتوار شروع ہوگی اور پیر ، 29 مارچ کو ختم ہوگی

ایسٹر کا تہوار جشن اور ایسٹر کے کھانے

عیسائی آبادی بھی بہار کو خوش آمدید کہتے ہیں. ایسٹر کا جشن بہت عقیدت و احترام سے مناتے ہیں. اسی انداز میں جیسے نوروز ، بسنت، ہولی کو منایا جاتا ہے . ایسٹر پر بھی دل پسند دستر خواں گھروں میں سجتے ہیں . ایسٹر اتوار 4 اپریل، 2021 کو ہوگا. یہ سب تہوار اور جشن ایک حساب سے ملے جلے اور جڑواں لگتے ہیں جو الگ الگ رنگ اور لبادے اوڑھے بیٹھے ہیں.

عید نوروز جشن جمشیدی – گندم کی کاشت

ایران میں تو گندم کی کاشت کر کے نوروز منایا جاتا ہے . یہ اس زمین کے انسانوں کی اپنے پسند کے موسموں کے استقبال کی قدیم روایت ہے. تھکا دینے والا موسم سرما گزر جاتا ہے. انسان باہر نکلتے ہیں . خوراک و خورد نوش کی چیزوں کی جستجو میں لگ جاتے ہیں فصل اور فروٹ کاشت کرتے ہیں

عید نوروز جشن جمشیدی
عید نوروز جشن جمشیدی

نوروز کو کیسے مناتے ہیں؟

جیسا کہ نوروز پر زیادہ تر تعطیلات ہوتی ہیں. “نوروز میز” پر, اپنی روایات کا ایک سیٹ لے کر آتا ہے۔
ان میں “ہفت سین” مطلب “سات س” میز پر س سے شروع ہونے والی سات چیزوں سے سجاوٹ کی جاتی ہے . ساتھ اس پر کلام خدا ” قرآن مجید ” بھی رکھا جاتا ہے. تاکے جملہ برکتیں نازل ہوں. جس میں فارسی خط “ایس مطلب س ” سے شروع ہونے والی سات علامتی اشیاء شامل ہیں۔

هفت سین

ان سات س میں سیب، سنجد(بیر)، سماق، سیر(لہسن)، سرکه، سبزه سکه (گندم گھاس )، سمنو و سنبل. شامل ہیں۔ یہ سب نئے سال کی مختلف امیدوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ جن میں صحت ، دولت ، اور خوشحالی و ترقی شامل ہیں۔ مثال کے طور پر ، “سیر” لہسن کا لفظ ، بیماری اور برائی سے بچاؤ ، سفید سرکہ صبر اور دراز عمر کی نمائندگی کرتا ہے۔ ٹیبلز میں آئینہ ، موم بتیاں ، سجے ہوئے انڈے ، پانی اور مختلف پھل بھی شامل ہوتے ہیں۔

عید نوروز جشن جمشیدی
عید نوروز جشن جمشیدی

عید نوروز پر آگ پر چھلانگ لگانا ہوتا ہے ؟

ہفت سین کے بعد یہ آگ پر چھلانگیں لگانا سرگرمی ان دو بڑی روایات میں سے ایک ہے جو گزرے سال کے آخری چند دن کی یاد کی علامت ہے۔
موسم بہار کی آمد سے بلکل تھوڑا سا پہلے کیا ہوتا ہے کہ ، بچے گلیوں میں بھاگتےہیں. گلیوں میں زور سے برتن پیٹتے ہیں. اور دروازے کھٹکھٹاتے ہیں. اور مٹھائی یا پیسے مانگتے ہیں۔ یہ بھی تقریباً عیسائی تہوار ” ہالووین ” جیسا ہے۔

سال نؤ کے آخری بدھ کے روز جسے ” چہار شنبے صوری ” ( سرخ بدھ ) بھی کہتے ہیں. اس روز لوگ عوامی مقامات پر ہجوم جمع کرتے ہیں۔ روایتی گانوں کو گاتے ہوئے اور آگ پر چھلانگیں لگا کے یہ سطر دہراتے ہیں کہ “مجھے اپنی طرح خوبصورت سرخ رنگ دو اور میری ہر بیماری واپس لے لو” ۔ یہ آگ اوائلی زرتشت مذہب کی بھی یاد تازہ کرتی ہے۔

ایرانیوں کے پاس سانٹا کلاز جیسا اپنا کردار ہے

ایرانیوں کے پاس سانٹا کلاز جیسا اپنا کردار ہے۔ جسے وہ آمو نوروز (چچا نوروز) بلاتے ہیں۔ جو مسخری کر کے انکے چہروں پے مسکراہٹیں بکھیرتا ہے۔
ایرانی کھانوں کے ذائقہ کی تو بات ہی الگ ہے۔ لیکن نوروز پر وہ خاص ڈش بناتے ہیں جسے “سبزی پلو ماہی” کہا جاتا ہے۔ جو جڑی بوٹی اور چاول مچھلی سے بنتا ہے وہ لاجواب اور کمال کا ہوتا ہے۔ آپ کے ساتھ ترکیب بانٹ رہے ہیں . اس کو کیسے بنایا جاتا ہے

سبزی پلو ماہی ترکیب

طبع مزاج میں آنے والی تبدیلی کو اگر دیکھا جائے تو بہار انسان کے مزاج و خیال میں خوشی کی کیفیت لاتی ہے. ہر شی تر و تازہ اور ہری بھری ہوکر نکھرجاتی ہے۔ بلبلوں کا مستی میں چہچہانا بہار کی آمد کی خبر دیتا ہے۔ پس انسانی فطرت میں خوشی کی لہر کا اظہار نوروز، ہولی، اور ایسٹر جیسے کئی اور بھی دنیا میں رائج رواج ہیں.

پاکستان میں کس طرح موسم بہار کو خوش آمدید کیا جاتا ؟

پاکستان میں کافی وقت سے بہار کو مرحبا کہنے کے لئے بسنت بہت پیار سے منایا جاتا رہا ہے . بسنت کو اب بھی پنجاب اور سندھ کے کچھ شہروں گاؤں اور کسبوں میں الگ انداز سے منایا جاتا ہے . پنجاب میں خوبصورت پتنگ بنا کر اڑانا اور سندھ میں آرائیں (پھولوں کی کاشت و کاروبار کرنے والے افراد) کی طرف سے راہ چلتے سب لوگوں کو مسکرا کے مفت میں اپنی جھولی میں بھرے پھول بانٹ کر اصل میں بہار کی آمد کو مرحبا کہنا ہوتا ہے . اب یہ دونوں رسمیں شدید اختلافات کی نظر ہونے کی وجہ سے ماند پڑ رہی ہیں

پاکستان عید نوروز جشن جمشیدی

لیکن آج کل ثقافتی دن منانے کا تو پاکستان میں اب ایک رواج چل پڑا ہے . جیسے سندھ میں موسم سرما کے دسمبر ماہ کے پہلے ہفتے کے اتوار کے دن ” ٹوپی اجرک ثقافتی ایکتا دن ” اور اس سے مانوس ہوکر بلوچی ثقافت دن بھی منایا جارہا ہے. ہتاکے انکی وجہ حادثاتی یا کچھ اور ہووہ لگ بات. نوروز بھی تو ٣٠٠٠ سال جمشید سے پہلے تونہی منایا گیا تھا مگر اب نوروز کی حقیقت سے انحرافی کسی بھی طرح سے نہی کی جا سکتی

ٹوپی اجرک ثقافتی ایکتا دن

ٹوپی اجرک ثقافتی ایکتا دن – انجنیئر شمع منور

انسان تہوار کیوں مناتا ہے ؟

” تہوار” سنسکرت زبان کے لفظ تیوہار سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہے کے “ایسی تقریب جو اجتماعی طور پر مقررہ تاریخ میں غم یا خوشی کے طور پر یکساں منائی جائے”۔

ہر ملک میں موسموں کی تبدیلی اور ماہ و سال کے آٖغاز وانجام پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کو مختلف انداز میں منایا جاتا ہے. اور اس رواج کا اندازہ ہم سکولز میں سرما اور گرمی میں ہونے والی چھٹیوں سے بخوبی لگا سکتے ہیں. بچپن میں یہ چھٹیاں ہمیں عید سے کسی بھی لحاظ سے کم نہیں لگتی تھیں ۔

عید نوروز جشن جمشیدی
عید نوروز جشن جمشیدی
عید نوروز
عید نوروز
نوروز ڈشز
نوروز ڈشز
عید نوروز جشن جمشیدی
عید نوروز جشن جمشیدی

بنیادی طور پر کوئی بھی تہوار کسی بھی ملت و قوم کی ثقافتی و مذہبی وحدت اور قومی تشخص کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ زندہ قومیں اپنے تہوار جوش و خروش سے مناتی ہیں کیوں کے یہ تہوار انہیں دوسروں قوموں سے منفرد اور جداگانہ حثیت عطا کرتے ہیں۔

نوروز جمشیدی تہوار

تقریباً ہر مذہبی تہوار میں ثقافتی تہوار والی تمام تر خوبیاں پائی جاتی ہیں ۔ اینتھراپولوجی کے نظر سے تو مذہبی اور ثقافتی تہوار دراصل ایک ہی چیز ہیں ۔ بلکہ مذہبی تہوار قدرے زیادہ بڑا ثقافتی تہوار ہوتا ہے. کیوں کہ اس پر عمل کرنے والوں میں مذہبی مقاصد کے حصول کے طلبگاروں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہوتی ہے اور عقیدے و ایمان سے لبریز ہوکر منانے میں دل کے چودہ طبق روشن ہوجاتے ہیں۔

فیض احمد فیض نے کیا خوب کہا ہے

ٹپکنے لگی اُن نگاہوں سے مستی
نگاہیں چرانے کے دن آرہے ہیں

صبا پھر ہمیں پوچھتی پھر رہی ہے
چمن کو سجانے کے دن آرہے ہیں

چلو فیض پھر سے کہیں دل لگائیں
سنا ہے ٹھکانے کے دن آرہے ہیں

حقیقت میں یہ دن نوروز جشن جمشیدی اہل مشرق کے لیے بہار کی آمد پر ایک مسرت اور شادمانی کا حسین اظہار ہے۔ ہزاروں برسوں سے جاری یہ جشن جمشیدی موسم سرما کے خاتمہ اور بہار کے موسم کی نرگسی نوید لے کر آتا ہے ۔

عید نوروز جشن جمشیدی
عید نوروز جشن جمشیدی

ایرانی شمسی نظام یعنی زمین کا سورج کے گرد چکر مکمل ہونے کو سال کا آغاز شمار کرتے ہیں. ایرانی لوگ اس آغاز کو ثقافتی دن سمجھ کربہت خلوص کے ساتھ مناتے ہیں

اس جشن کے وجود کی گواہی حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے بھی بہت پہلے ملتی ہے

اس جشن کے وجود کی گواہی حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے بھی بہت پہلے ملتی ہے۔
مشہور ایرانی بادشاہ اور ایرانی مذہب کے پیشوا زرتشت کے دور میں نوروز کو خصوصی مقام حاصل ہوا تھا زرتشت کے ہی دور میں نوروز کو چار قدرتی عناصر پانی ، مٹی ، آگ اور ہوا کا مظہر اور علامت سمجھا جاتا تھا ۔

اس عقیدے اور حکومتی دلچسپی نے نوروز کو بہت رنگا رنگ ، طاقتور اور پُر وقار بنا کے تقویت بخشی ۔ مغربی چین سے ترکی تک کروڑوں لوگ نوروز والا جمشیدی جشن منا تے ہیں

نوروز پاکستان میں کیسے مناتے ہیں ؟ عید نوروز جشن جمشیدی

پاکستان کے بھی کچھ علاقوں (بلوچستان ، بلتستان اور دیگر ) میں نوروز کا جشن مذہبی اور روایتی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے ۔
جشن نوروز موسم بہار کی نوید اور بلتستان کی ثقافت کے طور پی منایا جاتا ہے جہاں موسم سرما کے اختتام کی ہوا جب چلنے لگتی ہے تو گاؤں کے باسیاں اپنے گھروں سے کاشت کاری کیلئے مشغول ہوجاتے . اپنے کھیتوں اور گھاس کے میدانوں کی صفائی شروع کردیتےہیں
کچھ خوش رنگ موسمی پرندوں کی لوٹ آنے کی خبر ملتے ہی ہر گھر کی خواتین جشن نوروز کی تیاریوں میں بادام اور گیری سے جو روایتی طعام ہیں اس کے تیاریوں میں مگن ہوجاتی ہیں .
گاؤں کے بزرگ نشاندہی کراتے تھے کے نوروز کے دنوں میں سورج اس پہاڑ کے عقب میں ڈھل جاے گا. اور اس دن سے راتیں چھوٹی اور دن لمبے ہونا شروع ہوجاینگے

نوروز ایران میں کیسے مناتے ہیں ؟

قدیم ایران کے رہنے والے گھروں کی صفائی اور گھریلو اشیاء کی دھلائی کرکے نیا لباس زیب تن کرتے ہیں. نیز کے اس فطری تبدیلی کا دل سے خیرمقدم کرنے کی کوشش کرتے ہیں
لوگ عید نوروز جمشیدی جشن پر ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہیں اور زور شور سے گیت گنگناتے ہیں یر گانے گاتے بجاتے ہیں۔ حکومتی دفاتر پانچ دن کے لیے بند رہتے ہیں اور لوگ دو ہفتے تک خاندان کے افراد اور دوستوں کے ساتھ تفریح کر کے خوب مزہ کرتے ہیں اور دعوتیں اڑاتے ہیں۔ ایران میں تو گندم کی کاشت کر کے نوروز منایا جاتا ہے

عید نوروز جشن جمشیدی اور عملیات

قدیم زمانے میں لوگوں کا خیال تھا کہ سورج زمین کے گرد گردش کرتا ہے ۔ اور نوروز ہر سال کے دوران آنے والا وہ مقام یا وقت ہے جب سورج برج دلو کو چھوڑ کر برج حمل میں داخل ہوتا ہے۔ شمس [سورج] جب بارہ ١٢ برجوں کا دورہ مکمل کرکے برج حمل کے پہلے درجے میں داخل ہوتا ہے. خاص اسی وقت کو نوروز کہا جاتا ہے. اور یہ آج پاکستان میں ( پاکستان کے معیاری وقت مطابق ) نوروز ہفتہ ، 20 مارچ، 2021 سہ پہر 2:37 بجے ہوگا

نوروز کا ابتدائی وقت عملیات کے لئے نہایت متبرک اور پرتاثیر سمجھا جاتا ہے. اور عامل حضرات اس متبرک وقت کو غنیمت جانتے ہوئے رزق کی زیادتی ، صحتیابی ، تحفظ ، خوش بختی وغیرہ کے عملیات تیار کرکے رکھ لیتے ہیں. جیسے مربع نقش آتشی چال اور کچھ ورد وظائف وغیرہ اور کچھ مذہبی سکالرز اس دن کو ماننا یا منانا بدعت کے زمرے میں آتا ہے .

آج کل ہم نیا سال سورج کے گرد زمین کا ایک چکر مکمل ہونے پر مناتے ہیں۔ ماہر فلکیات کے لیے اب نوروز کے بالکل صحیح وقت کا تعین کرنا بھی ممکن ہوگیا ہے۔

نوروز دنیا میں کتنے لوگ مناتے ہیں ؟ عید نوروز جشن جمشیدی

یہ دن فقط ایران تک ہی ہرگز محدود نہیں بلکہ فارسی زبان جہاں جہاں بولی جاتی ہے وہاں اس کے اثرات زیادہ واضح نظر آتے ہیں
جیسے تاجکستان ، افغانستان ، آذربائیجان ، ہندوستان اور پاکستان میں بھی بعض لوگ جو ایرانی سرحدوں کے پاس رہتے ہیں وہ اس کو جشن یا تہوار کے طور پراسی انداز مناتے ہیں. جیسے دیگرعید نوروز جمشیدی کو منانے والے ہیں۔

سرزمین فارس جسے ایران کہا جاتا ہے اور جہاں اس تہوار کا آغازہوا وہاں اس وقت بھی تمام مذاہب مل کر نوروز کو قومی تہوار کے طور پر مناتے ہیں

ایران کے علاوہ دوسرے ملکوں جیسے ترکی ، افغانستان ، پاکستان ، ترکمانستان ، ازبکستان ، آذربائیجان قازقستان ، تاجکستان ، کرغزستان میں بھی تمام مذاہب مل جل کر جشن نوروز کو روایتی طور پر مناتے ہیں
دنیا بھر میں 300 ملین سے زیادہ افراد نوروز مناتے ہیں – اوران لوگوں نے 3،000 سال سے زیادہ عرصہ تک عید نوروز جشن منایا ہے – بلقان سے بحیرہ اسود کے طاس سے وسطی ایشیاء تک اور مشرق وسطی سے لے کر دیگر مقامات تک یہ جشن منایا جاتا ہے


خلوص کا اظہار کیجئے

Leave a Reply