جدائی

گلابوں کا موسم – غمگین اردو شاعری

خلوص کا اظہار کیجئے

گلابوں کا موسم غمگین اردو شاعری تم ناراض بیٹھی ہو کتاب سے لی گئی ہے. اس کے علاوہ ہمارے پاس سالگرہ کے عنوان پر شاعری بھی ہے. اگر آپ محبت بھری اردو شاعری سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو اسے کہو نظم ضرور پڑھیے. آپ ہمارے لئے لکھ بھی ہیں. اپنی تحریر یہاں بھیجیں. یہ شاعری جدائی کی شاعری ہے. ہماری رب پاک کی دہلیز پے التجا ہے کے کبھی دو دلوں کو دور نہ کرے

معشوق کا فراق و ہجر اور اس سے دردناک جدائی عاشق کیلئے تقریبا ایک تکلیف والی کیفیت ہے ۔ بیچارہ عاشق، عشق میں ایک ایسے ہجر سے تعلق میں ہوتا ہے جس کا کوئی علاج نہیں ہوتا سوا محبوب کے ملنے کے۔ یہ جدائی والا تصور اردو کی کلاسیکی شاعری کا بہت بنیادی تصور ہے ۔ اردو سمیت سب شاعروں نے ہجر وفراق کی اس المناک کہانی کو بہت طول دیا ہے اور نئے نئے مضامین پیدا کئے ہیں جدائی کے اذیت ناک لمحات ہم سب کے اپنے گزارے ہوئے اور جئے ہوئے لمحات ہیں اس لئے ان شعروں میں ہم کہیں نہ کہیں خود اپنی تلاش کرسکتے ہیں ۔

گلابوں کا موسم لے آیا جدائی آنکھوں میں

گلابوں کا موسم لے آیا جدائی آنکھوں میں
خوابوں نے بھردی ہے تنہائی آنکھوں میں

گلابوں کا موسم

تیری باتوں میں جب سے بھیگے ہیں جاناں
بس گیا اک گیلا سا ہمسائی آنکھوں میں

لمحے پکارتے ہیں چلے آؤ کے جہاں بھی ہو
ملے گی آپ کو آپ کی رونمائی آنکھوں میں

تیرے قریب آ کر کسی کو پاس نہ پایا
رہ گیا مدتوں سے ایک سودائی آنکھوں میں

ناراض لفظوں کو کہو آہٹوں کا ساتھ دیں
آنسووں کو رہا کرکے کر دی صفائی آنکھوں میں


درد جدائی پر کچھ شاعرانہ مصرے

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں 
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں 

کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم 
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ 

ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم 
کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی 

آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے 
آپ کے ساتھ ہی گزاری ہے 

اب جدائی کے سفر کو مرے آسان کرو 
تم مجھے خواب میں آ کر نہ پریشان کرو 

تم سے بچھڑ کر زندہ ہیں 
جان بہت شرمندہ ہیں 

اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوا 
اب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا 

ملنا تھا اتفاق بچھڑنا نصیب تھا 
وہ اتنی دور ہو گیا جتنا قریب تھا 

آئی ہوگی کسی کو ہجر میں موت 
مجھ کو تو نیند بھی نہیں آتی 

بدن میں جیسے لہو تازیانہ ہو گیا ہے 
اسے گلے سے لگائے زمانہ ہو گیا ہے 

خلوص کا اظہار کیجئے

Leave a Reply